ہم بدلیں گےتومعاشرہ بدلےگا
آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس سےممتازعلمائےکرام کا خطاب
۳؍ اپریل (دیوبند)آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی اترپردیش کے زیر اہتمام آن لائن اصلاح معاشرہ کانفرنس کی دو نشستیں منعقد ہوئیں، پہلی نشست صبح 11 ؍بجے شروع ہوئی جس کی صدارت بزرگ عالم دین مولانا علی عباس خان نجفی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کی،اس نشست میں بطور مقرر خصوصی مولانا بلال عبدالحئی حسنی ندوی صاحب رکن مجلس انتظامی دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے مقاصد میں سے اہم ترین مقصد اصلاح معاشرہ ہے اس کے لیے بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی پورے ملک میں سرگرم عمل ہے،انہوں نے کہا کہ جہیز کا مطالبہ کرنا بیہودگی اور کم ظرفی ہے،نکاح کی تقریب میں فضول خرچی اسراف ہے اور اسراف حرام ہے،انہوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کے ہر عمل سے دعوت کا پہلو واضح طور پر نظر آنا چاہیے،ہمارے شادی بیاہ سے بھی اسلام کی سادگی اور روحانیت کا پیغام ملک کے سامنے آنا چاہیے۔
جماعت اسلامی ہند کی تصنیفی اکیڈمی کے سکریٹری مولانا ڈاکٹر محی الدین غازی نے ازدواجی زندگی کے سنہرے اصول کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں بیوی کو ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرنا ایک دوسرے کے حقوق کی ادائیگی کی کوشش کرنا،ایک دوسرے کا ساتھی بن جانا ازدواجی زندگی کو جنت بنادیتا ہے،انہوں نے ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ کرام کی زندگی کے متعدد واقعات ذکر کئے،اصلاح معاشرہ کمیٹی اترپردیش کے کنوینرمولانا خالد رشید فرنگی محلی رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نےکہا کہ آج شادیوں میں ڈی جے بجایا جاتا ہے،رقص و سرور کی محفلیں سجائی جاتی ہیں، ہم اللہ کے یہاں کیا جواب دیں گے؟انہوں نے حدیث رسول کے حوالے سے فرمایا کہ تم میں وہ آدمی سب سے اچھا اور بھلا ہے جو اپنی بیوی کے حق میں سب سے اچھا ہو۔
صدارتی خطاب کرتے ہوئے مولانا علی عباس خان نجفی صاحب نے فرمایا کہ بورڈ وحدت ملت کا داعی ہے، اور اس نے 47 سال سے وحدت ملت کا وہ کارنامہ انجام دیا جو کوئی اور جماعت انجام نہ دے سکی،اسی کے ساتھ صدر محترم نے شادی بیاہ کے رسموں پر بھی روشنی ڈالی اور بڑے پرزور انداز میں کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ بورڈ کے اقرار نامے کے مطابق پورے سماج کو باخبر کرنے کی کوشش کریں گے۔اس نشست میں مولانا عبدالمالک مغیثی،مولانا قاری رحیم الدین قاسمی سمیت اصلاح معاشرہ کمیٹی اترپردیش کے متعدد اراکین نے شرکت کی۔
دوسری نشست کا آغاز رات 9 ؍بجے قاری محمد ثاقب غازی آبادی کی تلاوت سے ہوا،پروگرام کے کنوینر مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ اترپردیش کی اب تک کی کارگزاری پیش کی، اور صوبے کے مختلف علاقوں میں میں جاری مہم کے بارے میں تفصیل سے بتایا،افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ بنیادی طور پر جن خطوط پر کام کررہا ہے ان میں تحفظ شریعت،اصلاح امت اور وحدت ملت ہیں، اصلاح معاشرہ کمیٹی کا قیام اصلاح امت کے سلسلے میں عمل میں آیا تھا،بورڈ لانبے عرصے سے اصلاح معاشرہ کا کام کررہا ہے،اور اب اس نے نکاح کو سادہ و آسان بنانے کی مہم چھیڑی ہے، جس میں وحدت کلمہ کی بنیاد پر سبھی مسالک و مکاتب فکر کے علماء اور دانشور حضرات شریک ہیں،انہوں نے کہا کہ سماج میں رسوم رواج کے نام پر ایسے قبیح افعال نے جگہ بنالی ہے جو سماج کا ناسور ہیں ان کو پہلی فرصت میں مٹانا ضروری ہے،انہوں نے اصلاح معاشرہ کمیٹی اترپردیش کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں اب تک اس مہم کے تحت پچاس سے زائد پروگراموں کی رپورٹ آئی ہے،یہ خوش آئند ہے۔
معروف عالم دین مولانا رضی الاسلام ندوی سکریٹری شعبہ اسلامی معاشرہ جماعت اسلامی ہند نے خواتین کو اسلام نے وراثت میں جو حقوق دئیے ہیں اس پر تحقیقی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قرآن کریم نے واضح طور پر بیٹیوں کو وراثت میں حقوق دئیے ہیں،بہنوں،ماؤں کو وراثت میں حصہ نہ دینا قرآن کریم کے احکام کی توہین ہے،اس لئے جہیز دے کر بیٹیوں کو وراثت سے محروم کرنا دوہرا جرم ہے،انہوں نے اپنے خطاب میں لڑکیوں کے حقوق پر بھی روشنی ڈالی،مولانا آدم مصطفی صاحب رکن اصلاح معاشرہ کمیٹی اترپردیش نے اپنے خطاب میں قرآن و سنت کو ملت اسلامیہ کے لیے کامیابی کی کلید قرار دیا،انہوں نے کہا کہ اگر دل میں محبت رسول ہوگی تو شادیوں میں اسراف نہیں ہوگا، انہوں نے کہا معاشرہ ہمارے اور آپ کے مجموعے کا نام ہے، ہم بدل جائیں گے تو معاشرہ بدل جائے گا اور ہم نہیں بدلیں گے تومعاشرہ کبھی بھی نہیں بدلے گا۔
معروف شیعہ عالم دین اور نامور خطیب علامہ عقیل الغروی رکن بورڈ نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ بورڈ کی جانب سے شائع اقرار نامہ میں نے پڑھا اور میں اس کی حرف بحرف تائید کرتا ہوں،انہوں نے سادگی سے نکاح،جہیز کی لعنت کا خاتمہ اور وراثت میں بچیوں کے حقوق پر گفتگو کرتے ہوئے اصلاح معاشرہ کمیٹی کے ذمہ داران کو ہدیہ تبریک پیش کیا۔
صدارتی خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین مولانا سید اطہر علی اشرفی صاحب رکن عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس ملک گیر مہم کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اس مہم کے بڑے اچھے نتائج ظاہر ہورہے ہیں،پہلے کی جانی والی اصلاحی کوششوں کے نتیجے میں اب مسجدوں میں نکاح کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، اورامیدہےکہ اس مہم کے ذریعے رسم و رواج پر قدغن لگے گی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ نکاح دراصل ایجاب و قبول کا نام ہے، اور اعلان کے لئے کسی بھی نماز کے بعد مسجد میں نکاح ہوجائے تو بڑی سہولت ہوگی اور رسم و رواج سے حفاظت ہوگی۔
دونوں نشستوں میں نظامت کے فرائض مولانا مہدی حسن عینی نے انجام دئیے،دیر رات صدر محترم کی دعا پر کانفرنس کا اختتام ہوا۔