صوبہ بہارمیں ولایت فقیہ کانفرنس کا بارہواں دور
اقبال حسین کی رپورٹ
سیوان ،بہار: چودہ سال قبل بھیکپورسیوان میں حوزہ علمیہ کاتاسیس ہوا، اورپھرحوزہ علمیہ قم نے چند دنوں میں اپنے طلاب کوقم،ایران تک ادامہ تحصیل کے لئے پہوچایا، خدااچھا رکھے نیک حضرات اورراہ انسانیت کےخدام کو،یہ ایک اہم قدم ایام فاطمیہ کا رواج ساری دنیا میں پہوچا، پھرکیا تھا سرزمیں بھیک پورپر حوزہ کے قیام کے بعد پروگرام شروع ہوا اوراسکے بعدیہ کانفرنس کاسلسلہ جوآج اس سال کی بارہویں کانفرنس بعنوان ولایت فقیہ بھیک پور،سیوان،بہارمیں حوزہ علمیہ آیۃ اللہ کی کاوشوں سے منعقد ہوئی
بانی ادارہ مولانا سید شمع محمد رضوی کی رپورٹ کے مطابق ،،ولایت فقیہ پہ چلنے کے لئے اگر عورت مرد کی پشت پناہ اور زندگی کے مختلف میادین عمل میں اس کے شانہ بہ شانہ اور قدم بہ قدم چلے اور اس کی ہمت افزائی کرتی رہے تو مرد کی قوت و طاقت کئی گنا ہوجاتی ہے،ہمارا لاکھوں سلام ہو اس عالمہ،حکیمہ اورمحدثہ پر جس نے اپنے تمام تر اعلی درجات کے ساتھ تمام مراحل زندگی میں جب تک زندہ رہیں اپنے شوہر،صحابی رسول اور اپنے وقت کے امام کے پیچھے ایک بلند و بالا اور مضبوط پہاڑ کی مانند کھڑی رہیں،گویا فاطمہ زہرا[س]نے ایسی نازک صورت حال میں دین خدا کی بقا کے لئے ولایت کا تحفظ کیا اور اپنے بیٹے محسن کو بھی اس راہ ولایت و امامت میں قربان کردیا ،،،لیکن چودہ سوسال کے بعد بھی آج اس بلند آواز کی گونج نے کائنات میں یہ اثرچھوڑاکے آپکے پیغام کو پڑھنے اوراسے نشرمیں ہرممکن کوشش کرنے پہ تیارہے اسی سبب ہرحق پسند کے لئے آج اس ولایت فقیہ عنوان سے کانفرنس کی ضروت پڑی جوبڑے ہی اعلیٰ پیمانہ پہ یہ منعقدہوئی ۔۔۔۔
اس پروگرام میں مقامی شعراع کرام کے علاوہ بیرونی معتبر شاعراہل بیت ؑ نے شرکت کی،نمایاں اور برجستہ ناموں میں، بنارس سے تشریف لائے ہوئے محترم عطش بنارسی،محترم ڈاکٹر مایل بنارسی، حافظ قرآن مجید محترم حسن رضا[قم،ایران] لکھنئو سے تشریف لانے والوں میں ایک اہم نام محترم شررنقوی صاحب جنہوں نے پہلی بار اس سرزمین پراپنے ابتکاراورنوآوری کالوہا منوایا۔۔جہاں جلاپورکی زرخیزبستی کے محترم ناظم مظاہر جلاپوری نے شرکت فرمائی وہیں پرمحترم حسن واسطی فیض آبادی عالم اور شاعر گھرانے سے تعلق رکھنے والے اس فرش ولایت کی رونق بنے۔ نوجوان اورجوانوں کی یہ دلی تمنا ہوتی ہے کہ ہمیں شعراچھے توچاہیے مگرایک نئے اندازنیا لہجہ نیا اندازپھرتوناظم پروگرام محترم حسن واسطی نے جیسے ہی آپکا نام [شہنشاہ مرزاپوری]پڑھا یہ سوچکرکہ اب میری مراد پوری ہوئی جوانوں کی بھیڑ امنڈ پڑی اور پروگرام اپنے شباب پرپہوچا۔۔ پورامعروف مئو کی سرزمین جونہایت محترم اوراہم ہے اس علاقے سے ۲اہم ،مخلص،اورمعتبرشاعرنے سامعین کواوراہم پروگرام کو حماسہ ای اندازمیں بدلااور نئی جان ڈالی جسے یہ عاشقان ولایت کبھی فراموش نہیں کرسکتے.
اس پروگرام میں مقالہ خوانی کاسلسلہ بھی جارہی رہا !چونکہ یہ پروگرام اہم اورہمہ جہت علمی ہوتا ہے لہذاکوشش کی جاتی ہے کہ اپنے شرایط پہ باقی رہے،اس سبب مقالہ خوانی کا بھی پروگرام رہتا ہے تاکہ نوجوان اس فرھنگ اورکلچرکی طرف بھی توجہ دے سکیں،اس پروگرام میں کتاب کا رسم اجراع بھی ہواکرتاہے الحمداللہ یہ بھی کامیاب رہا،،حجت الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدراعظمی نے فرمایا!ہمارے لئے یہ ۲ بیحد خوشی کامقام ہے کہ دہلی سے تشریف لائے اس علاقے میں برجستہ خطیب محترم شخصیت اور جوانوں کی امید جناب رئیس عباس صاحب قبلہ جہوں نے۱۶جنوری اس ادارے کی جانب سے گوپالپور،سیوان بہاراورآج۱۷جنوری کو اس سرزمین پر” جبکہ آپ جیسی شخصیت ایسے دور میں جہاں لوگوں کو برجستگی کی تلاش ہے ملناناممکن تھا یہ فقط شہزادی کونین س کی عنایت ہے ،،اور دوسرا کتاب کا رسم اجراع ،،بھیک پورسرزمیں کے علمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ آفسرمحترم سید ابراہیم رضوی جواس علاقے کی مجالس ومٖحافل کی رونق رہتے ہیں ،انہوں نےانگریزی زبان میں چند صد صفحے میں کتاب لکھکر خادم زہرا س کی فہرست میں اپنا نام درج کرایا اور پھراس ادارے کی کتاب کو رسم اجراع کی تاکہ اس علاقے کے مومنین میں بھی اس انداز کی فعالیت سے مزید سرشار ہوسکیں
خطیب اہل بیت مولانا سید رئیس عباس جارچوی نے اس موقع پہ فرمایا! اس عنوان کا پروگرام یہ انوکھا پروگرام اس ملک میں قایم ہے جو یہ ادارہ ہرسال منعقد کرتاہے،اسمیں مل جل کے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے،لوگوں نے ولایت فقیہ،مراجع کرام اوررہبر عزیزکو سمجھنے میں دقتیں کم کیں؟ اگر دل کی گہرائیوں سے انکا مطالعہ کیا جائے تواکثرالجھنیں تمام ہوجائیں، ہم صاحبان علم و فکرکو دعوت دیتے ہیں کہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے خود بھی بیدار ہوں اور دوسروں کو بھی بیدار کریں۔بصیرت اور حق کو باطل سے تشخیص دینے کی اہمیت پر خوب توجہ دیں امام علی علیہ السلام نے ایک جنگ کے موقع پر فرمایا: تمہارے شک و تردد کا سبب حق وباطل میں عدم تمیزہے ہے صورت حال یہی ہے ؟ اور آج بھی یہی عالم ہےلہذا باطل نظریے کوترک کرنا اسلامی ذمہ داری بنتی ہے!خداوند متعال ہماری یہی دعا ہے کہ ہم سبھی کو بصیرت آگہی اوربلندفکری عطا کرے کہ[آمین ثم آمین] تاکہ ایک اچھے اورسچے انسان بنکر کمال انسانیت کوپاسکیں،،،آخر میں: میں سیرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہاپرچلنے والی تمام ماں ،بہنوں سے میری یہ گزارش ہے کہ خود کو ایسا بنائیں،تاکہ کنیزدختررسولۖ ہونے کا ثبوت دیں سکیں اوربروزحشر آپ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو اپنا منھ دکھا سکیں۔ خدا ہم سب کو سیرت زہرائے مرضیہ پر چلنے کی توفیق دے ۔ آخرمیں میں قرآن وعترت فاونڈیشن کے مخلص افراد “”بانی قرآن وعترت فاونڈیشن سیدشمع محمدرضوی”” کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس کارخیرمیں جانفشانی کی اوراس کی تکمیل میں انتھک کوششیں کیں،خداوندعالم انکی توفیقات میں مزیداضافہ فرمائے.