کوئی بھی مسلمان اپنے نبی کی شان میں ادنی درجہ کی بے ادبی بھی برداشت نہیں کرسکتا

لکھنؤ: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر و دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم
مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ فرانس میں حالیہ اہانت آمیزخاکوں کی اشاعت بہت ہی صدمہ کی بات ہے۔کوئی بھی مسلمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی تو بڑی چیز ہے ، ادنی درجہ کی بے ادبی بھی برداشت نہیں کرسکتا، کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اس کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ،اپنے ماں باپ سے زیادہ محبوب اور اپنی اولاد سے زیادہ پیاری ہے ،اگر ایسا نہ ہو تو اس کا ایمان مکمل نہیں، وہ اپنا سب کچھ لٹا سکتا ہے، لیکن اپنے محبوب نبی کی محبت کے اس سرمایہ کو وہ اپنی جان سے بھی زیادہ قیمتی سمجھتا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے اور اس قربانی کو وہ اپنے لیے باعث افتخار اور باعث نجات سمجھتا ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کی جانے والی یہ گستاخیاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتیں؛ ہاں گستاخی کرنے والوں کے چہروں میں پڑے داغوں میں ضرور اضافہ کردیتی ہیں ،فرانس میں اور اس سے پہلے ڈنمارک میں اس طرح کے خاکوں کی اشاعت اور پھر موجودہ فرانسیسی صدر کا ان خاکوں کی اشاعت پر اصرار، یہ ایسے لوگوں کے ذہنی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔عالمی برادری اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فرانس میں اہانت آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر جو بیہودگی کی جارہی ہے اس کو جرم قرار دے کر اس پر روک لگائے ۔

اسی کے ساتھ ان حالات میں اسلام اور سیرت نبوی کو علمی وفکری انداز میں پیش کرنا وقت کا اہم فریضہ اورمسلمانوں کی اولین ذمہ داری ہے جو کسی طرح بھی دعوتی فریضہ سے کم اہمیت کی حامل نہیں، حالات کا تقاضا ہے کہ اسلامی نظام زندگی کی اہمیت وافادیت اور محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کی تابناک حقیقی زندگی کودنیا کے سامنے علمی و عصری انداز میں پیش کیا جائے اورسیرت رسولصلی اللہ علیہ وسلم وتاریخ اسلام کو مخاطب کے مزاج و مذاق کے مطابق پیش کریں، کیونکہ اسی طریقہ سے فکری انحراف کو راہ مستقیم پر لایا جاسکتا ہے اور یہ وقت کا ایک اہم اسلامی فریضہ ہے جس سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔