جمعیۃعلماء ہند بزرگوں کی ایک مقدس امانت ہے:مولانا سید اسجد مدنی
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی نو تشکیل مجلس منتظمہ کا انتخابی اجلاس
ممبئی : جمعیۃ علماء ہند بزرگوں کی ایک مقدس امانت ہے،گو اس کی باضابطہ تشکیل ایک سو دو برس قبل ہوئی ، لیکن اس کا سلسلہ ڈھائی سو برس سے علماء کرام کی متواتر جد و جہد سے جڑتا ہے، جس کا حترام ملک کے تمام انصاف پسند لوگ کرتے ہیں،تحریک ریشمی رومال کے بانی حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی ؒ اور ان کے تلامذہ ہندو مسلم اتحاد کو ملک کی ترقی اور استحکام کی کلید سمجھتے تھے،اسی فکر کو لیکر جمعیۃعلماء کے خدام کو میدان عمل میں اترنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارمہمان خصوصی ہم شبیہ شیخ الاسلام مولانا سید اسجد مدنی مد ظلہ العالی رکن عاملہ جمعیۃعلما ہند نے جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی نو تشکیل مجلس منتظمہ کے انتخابی اجلاس میں شریک اراکین سے اپنے خطاب میں کیا۔
جمعیۃعلماء مہاراشٹرکی مجلس منتظمہ کا اجلاس12؍ دسمبر بروز اتوار صبح ۱۱؍ بجے محمد حاجی صابو صدیق مسافر خانہ،کرافورڈ مارکیٹ،ممبئی میں زیر صدارت حضرت مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹراور مرکز کے مشاہدمفتی سید معصوم ثاقب صاحب ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند کی نگرانی میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں چند تجاویز بھی منظور کی گئیں ،جن میںاقلیتی اداروں (مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن،مائنارٹی کمیشن،حج کمیٹی آف مہاراشٹر وغیرہ )کی تشکیل نو،حکومت کی جانب سے قائم کردہ مہاراشٹر کے مقامات دھولیہ و مالیگائوں کے فسادات کی تحقیقات کے لئے کمیشنوں کی تجاویز کو منظر عام پر لانے،تمام مذہبی شخصیات کے احترام کے لئے قانون سازی کا مطالبہ،سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر قائم مقدمات کی واپسی جیسے حساس معاملات پرتجاویز پاس کی گئیں،جن میں سیاسی رہنمائوں،مسلم وزراء،ایم ایل ایز اور حکومت سے مطالبات کئے گئے ۔
اجلاس کا آغاز قاری عبد القدیر صاحب کی تلاوت کلام پاک اور مولانا محمد اسلم قاسمی صاحب کی نعت شریف سے ہوا۔اس اجلاس میں میکرون وبا کے پھیلنے کے اندیشہ کے پیش نظر حکومت کی گائیڈ لائن کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبہ مہاراشٹر کے اضلاع سے منتخب اراکین منتظمہ نے محدود تعداد میں شرکت کی ۔ایجنڈا کے مطابق سابقہ اجلاس کی کارروائی مفتی ابو ایوب قاسمی نے پڑھ کر سنائی اور حاضرین کی تائید کے بعد صدر اجلاس نے اس پر اپنی دستخط ثبت فرمائی ،بعد ازاں مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے گزشتہ ٹرم کی دو سالہ جنرل سکریٹری رپورٹ کو اجمالی طورپر پیش کیا،اور آئندہ ٹرم کے لئے جمعیۃعلماء ہند کی صدارت کے لئے جانشین شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ارشد مدنی مد ظلہ العالی کی صدارت کی توثیقی تجویز منظور کی گئی۔نیز ۱۰؍ صائب الرائے سرگرم افراد کو حاضرین کی تائیدسےکواپٹ کیا گیا ،ان میں جناب حاجی بشیر موسیٰ پٹیل صاحب چیرمین محمد حاجی صابو صدیق مسافر خانہ ،کرافورڈ مارکیٹ ،ممبئی،جناب محمد عارف نسیم خان صاحب سابق وزیر برائے اقلیتی امور حکومت مہاراشٹر ، جناب فاروق احمد انصاری ایڈیٹر اردو ٹائمز ممبئی ، مولوی محمد حارث،مومن نگر،جوگیشوری،ممبئی ،مفتی رضوان اللہ صدیقی صاحب امام و خطیب ٹیکسی مینس کالونی ،کرلا ممبئی،ڈاکٹر سرفراز احمد صاحب ناگپور،عبد الباری صاحب ناگپور،جناب بشیر ہجوانی صاحب کوکن،مولوی بلال صاحب مومن نگر،جوگیشوری،ممبئی ،غلام رسول اسد اللہ صاحب ناسک کے نام شامل ہیں ۔
مشاہد انتخاب مفتی سید محمد معصوم ثاقب صاحب کی اجازت سے مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری نے آئندہ ٹرم کی صدارت کے لئے مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب کے نام کو پیش کیا ،جس کی حاضرین اجلاس نے بالاتفاق ہاتھ اٹھا کر تائید کی ،اور صدارت کے لئے کوئی اور نام پیش نہ ہونے کی وجہ سے مشاہد انتخاب مفتی معصوم ثاقب صاحب نے آئندہ ٹرم کی صدارت کے لئے مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب کے نام کا اعلان فرما دیا۔
بعد ازاں مفتی محمد یوسف قاسمی صاحب نے نائبین صدر کے لئے مولانا مسعود احمد حسامی( ناگپور)،ڈاکٹر عبدالمنان شیخ (میرج)، مولانا اشتیاق احمد قاسمی (ممبئی )اور حافظ محمد ذاکر صدیقی(بیڑ) کے نام کو پیش کیا ، جس کی حاضر ارکان نے تائید کی ۔
مولانا اشتیاق احمد قاسمی نے خازن کے لئے مفتی محمد یوسف قاسمی کھار مرکز کے نام کو پیش کیا ،جس کو حاضرین نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔اور آخر میں مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی خواہش اور درخواست پر ہم شبیہہ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی صاحب نےدعا کرائی اور اسی پر اجلاس کا اختتام ہوا۔