ہندوستان میں عربی زبان کا تعلق قدیم عربی تجار سے ہے
کالی کٹ میں فروغ عربی زبان کانفرنس کا انعقاد
کالی کٹ . عبد الکریم امجدی: زبان و بیان اللہ رب العزت کی عظیم نعمتو ں میں سے ہیں۔ کیونکہ ان کے ذریعہ ہم دوسروں کے خیالات کو سمجھتے ہیں اور اپنے خیالات دوسروں تک پہنچاتے ہیں۔ یوں تو دنیامیں سینکڑوں زبانیں ہیں،اور ہر زبان اہل زبان کے لئیے اہمیت کی حامل ہے،مگر عربی زبان اہل زبان کے علاوہ ان کڑوڑوں مسلمانوں کے لئے بھی اہمیت کی حامل ہے جو دنیا کے مختلف ممالک میں سکونت پذیر ہیں، کیوں کہ عربی صرف اظہار خیالات اور معاش کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ تفہیم حق اور تفہیم اسلام کا بھی بنیادی ذریعہ ہے ۔ کالی کٹ میں عربک لینگویج امپرومنٹ الف کے زیر اہتمام منعقدہ ورلڈ عربک ڈے پروگرام کا کیرالا بندرگاہ آثار قدیمہ کے زیر احمد دیور کول نے افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں عربی زبان کا تعلق قدیم عربی تاجر کے زمانے سے ہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عربی دنیا کے سب سے پہلے انسان حضرت آدم کی زبان ہے،یہ جنتیوں کی زبان کی ہے،یہ سب سے افضل پیغمبر اور سب سے افضل آسمانی کتاب قرآن کریم کی زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عربی زبان جس نے عربی ثقافتوں کو تقویت بخشی۔
اس موقع پر امین ثقافی نے کہا کہ عربی ایک ایسی زبان ہے جو قدیم زمانے سے ہندوستان کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور جو عرب تجارتی مقاصد کے لیے کیرالہ کی مختلف بندرگاہوں پر اترے تھے انھوں نے تجارتی اور ثقافتی طور پر ہمارے ملک میں اپنا حصہ ڈالا۔
انہوں نے کہاکہ عربی زبان میں مہارت سے نئی نسل کو دنیا کی روزگار کی صنعت میں مدد ملے گی۔ عربی زبان سیکھنے اور تحقیق میں مزید مواقع کی ضرورت ہے۔
پروگرام کی صدارت سید محمد تراب تھنگل نے کی۔ مہمان خصوصی یونیورسٹی آف کالیکٹ کے شعبہ عربی کے سربراہ ڈاکٹر اے بی متین کٹی تھے۔
پروگرام سے ڈاکٹر اسماعیل پنور اور عبدالشکور ازہری پرپور نے سوشل میڈیا کے دور میں عربی زبان کے پھیلاؤ میں مسجد کے لیکچر کے کردار اور عربی زبان کو فروغ دینے کے نئے طریقوں پر اپنے مقالے پیش کیے۔