دیوبند: کروانا وائرس جیسی مہلک بیماری کی وجہ سے بند پڑے مدارس کو پھر سے کھولے جانے کیلئے آج دارالعلوم دیوبند اور مظاہرعلوم سہارنپور کے ذمہ داران کا ایک وفد ڈی ایم سہارنپور سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی، دوران گفتگو دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم حضرت مولانا عبد الخالق صاحب مدراسی نے پوچھا کہ مدارس میں تعلیم شروع کر نے کے تعلق سے سر کار کی کیا گائیڈ لائن ہے، اس پر ڈی ایم صاحب نے کہا کہ ابھی اس سلسلے میں سرکار کی جانب سے مزید ہدایات آنا باقی ہے، اس وقت تک آپ لوگ اپنے یہاں کوڈ19 کے پیش نظر سرکار کی جانب سے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے کی تیاری کریں، مظاہرعلوم سہارنپور کی جانب سے نمائندگی کر رہے مولانا فرید مظاہری نے ڈی ایم صاحب سے معلوم کیا کہ تعلیم دینے کا طریقہ کیا رہے گا تو اس پر ڈی ایم سہارنپور نے جواب دیا کہ شوشل ڈسٹینشنگ کے مطابق انہیں تعلیم دی جائے گی اور ماسک کا استعمال کرایا جائے گا ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ اپنے یہاں تعلیمی سال کا آغاز کرسکتے ہیں، لیکن ابھی کچھ احکامات آنے باقی ہیں، پھر مولانا مدراسی صاحب نے دوران گفتگو معلوم کرنے پر ڈی ایم نے کہا کہ طلبہ اپنے والدین اور ذمہ داروں سے یقینی طور پر اجازت لے کر آئیں بغیر اس کے نہ آئیں مولانا مدراسی نے پھر معلوم کیا کہ ہم طلبہ کو بلانے کا کب اعلان کریں تو ڈی ایم نے کہا کہ اس سلسلہ میں ابھی دو چار روز اور انتظار کرلیا جائے جب تک آپ لوگ تیاری کریں ، مزید ڈی ایم اکلیش سنگھ نے یہ بھی کہا کہ دارالاقامہ میں شوشل ڈسٹینسگ کے ساتھ جتنے طلبہ کو رکھا جاسکتا ہے اتنے ہی طلبہ کو بلانے کا اعلان کیا جائے


اس وفد میں دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبد الخالق صاحب مدراسی، استاذ دارالعلوم دیوبند مولانا ذاکر صاحب، مولانا مرتضی اور مظاہرعلوم سہارنپور سے مولانا ساجد کاشفی مولانا عبد اللہ خالد قاسمی مولانا مفتی شعیب احمد موجود تھے