امریکی صدر باراک اوباما نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ داعش کے خلاف جاری آپریشن میں معاونت کے لیے مزید 250 امریکی فوجی شام بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات اپنے جرمنی کے دورے کے اختتام پر شمالی شہر ہانوور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔
اوباما کا کہنا تھا کہ “میں 250 اضافی امریکی فوجیوں کو شام بھیجنے پر آمادہ ہوں جن میں اسپیشل فورسز کے اہل کار بھی ہوں گے۔ یہ لوگ شدت پسندوں سے لڑنے والی مقامی فورسز کی تربیت اور معاونت میں شریک ہوں گے”۔
قبل ازیں امریکی اخبار “وال اسٹریٹ جرنل” نے بتایا تھا کہ باراک اوباما شام میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کریں گے۔ اخبار نے امریکی ذمہ داران کے حوالے سے بتایا تھا کہ اس اقدام سے شام میں مصروف عمل امریکی فوجیوں کی تعداد تقریبا 300 ہوجائے گی۔
اسی سلسلے میں اعلیٰ سطح کے ایک امریکی اہل کار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ واشنگٹن حکومت مزید فوجی تربیت کاروں کو شام بھیجے گی، جس کا مقصد خطے میں امریکا کے شراکت داروں کو مزید سپورٹ فراہم کرنا ہے۔
اہل کار کا کہنا تھا کہ “امریکی صدر پیر کے روز 250 مزید عسکری تربیت کاروں کو شام بھیجنے کا اعلان کریں گے”۔
ادھر دو امریکی ذمہ داروں نے ایک غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ مذکورہ فوجی اہل کار، اسپیشل فورسز کے ان 50 اہل کاروں کے علاوہ ہیں جنہیں اوباما نے گزشتہ برس شام بھیجا تھا۔
امریکی صدر کا یہ فیصلہ یکم اپریل کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ اوباما انتظامیہ داعش تنظیم کے خلاف نتائج کے جلد حصول کے لیے شام میں اسپیشل آپریشنز فورسز کے اہل کاروں کی تعداد میں اضافے کا سوچ رہی ہے۔