ممبئی: عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اسلام کی تعلیمات محض عبادات کے نظام تک محدود ہیں،اور مسلمان بھی اسی غلط فہمی کے شکار ہیں،جبکہ بندگان خدا کی خدمت بھی بندگی رب کا حصہ ہے، اور یہی جمعیۃ علماء ہند کی دعوت ہے،اس جماعت کے بزرگوں نے عوام الناس کی خدمت سیاست کے طور پر نہیں کی بلکہ عبادت سمجھ کر کی ہے ، اور اسی نقش قدم پرجمعیۃ علماء کے خدام گامزن ہیں۔یہ خیال مولانا مستقیم احسن اعظمی(صدر جمعیۃ علماء مہارشٹر ) نے گذشتہ دنوں انجمن ہائی اسکول (بوائز)ہال،متصل جامع مسجد ، باندرہ ممبئی میں جمعیۃ علماء باندرہ،کھار سینٹرل زون۔ممبئی کے نئے ٹرم کے لئے انتخابی مجلس میں کیا،جس کا آغاز قاری عبد القدیر ،نائب امام کھار جامع مسجدکی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ مولانا مفتی محمد یوسف قاسمی (خازن جمعیۃ علماء مہاراشٹر)نے اکابر جمعیۃ علماء کی قربانیوں اور اس کی جاری سر گرمیوں پر روشنی ڈالی،مولانامحمد عارف عمری نے جمعیۃ علماء کے دستوری طریقہ کار کی وضاحت فرمائی۔
اس انتخابی میٹنگ میں جمعیۃ علماء باندرہ کھار سینٹرل زون کی مقامی ۶؍ یونٹوں کے۱۰۰؍ سے زائد ممبران منتظمہ نے شرکت کی ۔ جن کی اتفاق رائے سے مفتی محمد بلال صدر،مفتی شعیب نائب صدر، قاری احکام قاسمی نائب صدر، روح الحق نائب صدر،حکیم فہیم الدین نائب صدر اور حافظ و قاری محمد ہاشم خان جنرل سکریٹری، حافظ اسعد کو خازن چنا گیا۔اور مفتی محمد یوسف قاسمی (خازن جمعیۃعلماء مہاراشٹر ) کو سر پرست بنایا گیا۔
اس انتخابی کارروائی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے بطور مشاہد مولانا محمد عارف عمری ناظم شعبہ نشر و اشاعت جمعیۃ علماء مہاراشٹرنے شرکت کی اور انہی کی نگرانی میں مذکورہ انتخاب بحسن و خوبی انجام پایا۔اور مولا نامستقیم احسن اعظمی صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔