اردن نے تہران میں متعیّن اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تہران میں متعیّن اردنی سفیر کو ایران کی عرب امور میں مداخلت پر مشاورت کے لیے سوموار کو عمان طلب کیا گیا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنوری میں سفارتی کشیدگی سے پیدا ہونے والے بحران کے تناظر میں اردن آخری ملک ہے جس نے اپنے سفیر کو واپس بلایا ہے۔اس سے پہلے خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے پانچ رکن ممالک ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرچکے ہیں اور اپنے اپنے سفیروں کو واپس بلا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں ایک شیعہ عالم نمر النمر کا بغاوت کے جرم میں سرقلم کیے جانے کے ردعمل میں تہران میں مشتعل ایرانیوں نے سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا،وہاں توڑ پھوڑ کی تھی اور عمارت کے ایک حصے کو آگ لگادی تھی۔ایرانی مظاہرین نے مشہد میں بھی سعودی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا۔ان واقعات کے بعد سعودی عرب نے اپنا سفارتی عملہ ایران سے واپس بلا لیا تھا اور ایران کے ساتھ سفارتی ،سیاسی اور تجارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔