شام کے شہر حلب کے نواحی علاقوں میں گزشتہ دو روز میں لڑائی کے دوران مارے جانے والے ایرانیوں کی تعداد کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہورہی ہیں۔ ایک طرف ایرانی بری افواج کے سربراہ جنرل احمد رضا پوردستان کا کہنا ہے کہ حلب کے جنوب میں العیس اور دیگر نواحی علاقوں میں لڑائیوں کے دوران 4 ایرانی کمانڈر ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب شامی اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لڑائیوں میں ایرانی فورسز اور اس کی ماتحت ملیشیاؤں کے 50 سے زیادہ ارکان مارے گئے ہیں۔
ذراےُ کے مطابق ایران میں اسپیشل فورسز کے 4 افسران (کمانڈوز) کی آخری رسومات کے دوران پوردستان نے دعویٰ کیا کہ ” ایرانی زمینی افواج کے 65 ویں چھاتہ بردار بریگیڈ کے ارکان نے حلب میں گزشتہ چند روز کے اندر ہونے والی لڑائیوں کے دوران النصرہ محاذ کے 200 مسلح جنگجوؤں کو ہلاک کردیا”۔
ایرانی نیوز ایجنسیوں نے منگل کے روز احمد رضا پوردستان کی تصاویر جاری کیں تھیں جن میں وہ چاروں کمانڈوز کی تدفین کے دوران پھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے۔
ادھر ایرانی فوج نے شام میں انقلابیوں کے ہاتھوں اپنے پانچویں رکن کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ کرنل حمداللہ بخشندہ ایرانی اسپیشل فورسز کا افسر تھا۔
اس سے قبل ایرانی بری افواج میں کمانڈرز کوآرڈینیشن کے نائب سربراہ جنرل علی آراستہ نے تقریبا ایک ہفتہ قبل اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک نے 65 ویں بریگیڈ کی اسپیشل فورسز اور دیگر یونٹوں کے اہل کاروں کو شام بھیجا ہے۔
دوسری جانب شامی ذرائع نے بتایا ہے کہ بشار الاسد کی فضائیہ کے طیاروں نے حلب کے نواحی علاقے العیس میں غلطی سے اپنے ہی ساتھ مل کر لڑنے والی حلیف ملیشیاؤں کے گروپوں کو نشانہ بنا ڈالا۔ اس کے نتیجے میں ایرانی فورسز اور لبنانی حزب اللہ ملیشیا کے تقریبا 20 ارکان مارے گئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند روز میں ایرانی فورسز، افغانی ملیشیاؤں اور حزب اللہ کی جانب سے حلب کے جنوبی نواحی علاقے العیس میں پیش قدمی کی تمام تر کوششیں ناکام ہوچکی ہیں۔