جنرل مسعود جزائری نے جان کیری کا بیان مسترد کردیا
ایران نے امریکی وزیر خارجہ #جان_کیری کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے تہران کے میزائل پروگرام کو خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے جان کیری کے اس موقف کے جواب میں دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ تہران اپنے میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا۔
ذراےُ کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے اسسٹنٹ چیف بریگیڈیئر جنرل مسعود جزائری نے ایک بیان میں کہا کہ جان کیری ایران کے میزائل پروگرام کے خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں مگر ان کے مطالبے پر ایران اپنا میزائل پروگرام بند نہیں کرے گا۔
جنرل جزائری کا کہنا تھا کہ ایران کا میزائل پروگرام سرخ لکیر ہے اور اس پر کوئی بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ ہم نے بار بار اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ تہران اپنا میزائل پروگرام جاری رکھے گا اور اس سلسلے میں کسی قسم کا عالمی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران گذشتہ روز عرب رہ نماؤں سے ملاقاتوں میں کہا تھا کہ ان کا ملک ایران کے میزائل پروگرام کو خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
جان کیری کے اس بیان کے رد عمل میں ایرانی فوجی عہدیدار جنرل مسعود جزائری نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت کو نقصان پہنچانے والوں کے ہاتھ کاٹ ڈالیں گے، انہوں نے حکومت سےمطالبہ کیا کہ وہ جان کیری کے بیانات کے جواب میں سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اپنے میزائل پروگرام کا بھرپور دفاع کرے۔
قبل ازیں جمعرات کو منامہ میں امریکا کی نیول فورس کے دستے سے بات چیت کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکی بحریہ نے حالیہ چند مہینوں کے دوران ایران کی جانب سے بھیجے گئے اسلحہ سے لدے چار بحری جہاز قبضے میں لے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی بحریہ نے ایک تازہ کارروائی کے دوران مبینہ طور پر ایران سے یمن کے حوثی باغیوں کے لیے بھیجا اسلحہ اور گولہ بارود سے بھرا ایک کینٹینر پکڑ لیا تھا۔