یمن کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں حکومتی فورسز کے حملوں اور عرب اتحادی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 52 جنگجو ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں #حوثی باغی، مںحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا کے عناصر اور دو ایرانی بھی شامل ہیں۔
ذراےُ کے مطابق الجوف شہر میں مزاحمتی فورسز کے ترجمان عبداللہ الاشرف نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ الغیل ڈاریکٹوریٹ کے الساقیہ کے علاقے پر اتحادی طیاروں نے باغیوں کے ایک قافلے کو بمباری سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
الجوف میں اتحادی طیاروں کے دوسرے حملے میں 35 حوثی باغی ہلاک ہوئے ہیں۔ مقتولین میں ری پبلیکن گارڈز کے ایک افسر اور دو ایرانی اسلحہ ساز بھی شامل ہیں۔
جنوب مغربی یمن کے تعز ہر میں حکومتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں بدھ کے روز 12 حوثی باغی اور علی صالح ملیشیا کے اہلکار ہلاک ہوئے۔
مغربی تعز میں الوزاعیہ، الشقوق اور جبل الصیبارہ کے مقامات پر اتحادی طیاروں کی بمباری اور مزاحمتی فورسز کے حملوں میں بھی باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے گئے۔ ان مقامات پر باغیوں کے ساتھ گھمسان کی لڑائی کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق عرب اتحادی طیاروں نے الحدیدہ اور تعز کو ملانے والی شاہراہ پر باغیوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا جب کہ ایک میزائل حملہ مقبنہ ڈاریکٹوریٹ کی عمارت پر بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں باغیوں کے زیراستعمال اسلحہ اور گولہ بارود تباہ ہوگیا۔
ادھر جنوب مشرقی یمن کی شبوۃ گورنری میں مزاحمتی کارکنوں کے حملوں میں پانچ حوثی باغیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ السلیم کے علاقے بیحان میں حکومت نواز ملیشیا اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد جنگجو مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق شبوۃ میں حکومتی فورسز نے مآرب اور الجوف کے درمیان الصفراء کے مقام پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد باغیوں کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے۔