ایرانی پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی و قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ تہران کی میزائل پالیسی بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کے منافی نہیں ہے۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے، قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے ایک بیان میں ایران کی میزائل توانائی بڑھانے کے لئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ میزائل کے شعبے میں ایران کی مسلح افواج کی پالیسی، ملک کی قومی سلامتی کے اصول پر استوار ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس ملک کو آٹھ برسوں تک مسلط کردہ جنگ اور اس کے بہت سے شہروں کو میزائل حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کی میزائل پالیسی دفاعی نوعیت کی ہی ہو گی اور ایران کی اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے، قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے کہا کہ ایک ایسا ملک کہ جس نے ایٹمی ہتھیاروں کو مسترد کیا اور ان ہتھیاروں کو شرعی طور پر حرام قرار دیا، اگر مناسب میزائل توانائی کا حامل نہیں ہو گا تو اس کا یہ عمل، دشمن میں جارحانہ عزائم پیدا ہونے کا باعث بنے گا۔ انھوں نے ایران کی میزائل پالیسی میں مغربی ملکوں کی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مواقف منطق سے بالکل عاری ہیں اور ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اراکین کی نظر میں تہران کی میزائل پالیسی کے بارے میں ان کا مداخلت پسندانہ اقدام، قابل مذمت ہے۔