ایران پاکستان رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر زور
ایران کے صدر اور پاکستان کے وزیر اعظم نے تہران اسلام آباد تعلقات کے فروغ کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسلام آباد میں باہمی تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی اورپاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو دوستانہ اور برادرانہ قرار دیتے ہوئے ان رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے اور ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے۔ خاص طور پر ہمیں ایران کی مشرقی اور پاکستان کی مغربی سرحدوں کی سیکورٹی کے لئے پہلے سے زیادہ کوشش کرنا ہو گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک اس بات کا عزم رکھتے ہیں کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے اور اس بات کی اجازت نہ دی جائے کہ انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ ہماری مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی کے لئے خطرہ پیدا کریں۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اہم علاقائی اور عالمی معاملات پر پاکستان اور ایران کے نظریات میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک علاقائی تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کئے جانے پر زور دیتے ہیں۔ صدر ایران کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ سب ہی شعبوں خاص طور سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ سرحدی منڈیوں کے قیام اور اسی طرح دونوں ملکوں کی دو اہم ترین بندرگاہوں، چاہ بہار اور گوادر کے درمیان قریبی تعاون کے بارے میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان گہر ے ثقافتی رشتے پائے جاتے ہیں اور دونو ں ملکوں کے درمیان ثقافتی تعلقات کا فروغ شروع ہی سے ہمارے مد نظر رہا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس موقع پر صدر ایران کے دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر اور ہمسایہ ممالک ہیں اور ہمارے درمیان گہرے مذہبی اور ثقافتی رشتے قائم ہیں۔ میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات میں ایران اور پاکستان کے درمیان مزید دو سرحدی گزرگاہیں کھولنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور عوام سے عوام کے رابطوں کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے ساتھ اہم علاقائی معاملات کے علاوہ باہمی دلچسپی کے سب ہی امور پر تبادلہ خیال کیا اور ہم نے مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے متعدد سمجھوتوں پر دستخط بھی کئے ہیں جن سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی گہرائی کا پتہ چلتا ہے۔
اس سے پہلے ڈاکٹر حسن روحانی اور نواز شریف نے ایک دوسرے سے بالمشافہ ملاقات کی جس کے فورا بعد دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کا اجلاس شروع ہوا جس میں باہمی تعاون کے سمجھوتوں کو حتمی شکل دی گئی۔ بعدازاں صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور وزیر اعظم میاں نواز شریف کی موجودگی میں ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی، تجارتی، سائنسی، ثقافتی، تعلیمی اور طبی شعبے میں باہمی تعاون کے چھےسمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر جمعے کے روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی، وزیر پیٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ، وزیر توانائی حمید چیت چیان اور وزیر صحت سید حسن قاضی زادہ ہاشمی سمیت کئی وزراء بھی صدر مملکت کی قیادت میں جانے والے وفدمیں شامل ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے ساتھ ایرانی تاجروں کا ایک ساٹھ رکنی نمائندہ وفد بھی پاکستان گیا ہے جس کی قیادت ایران کے چیمبر آف کامرس کے سربراہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی جمعے کی شام جب ایوان وزیر اعظم پہنچے تو پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اور پاکستانی فوج کے چاق و چوبند دستے نے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ بعدازاں دونوں رہنماؤں نے میڈیا کے سامنے ایک دوسرے سے پرجوش انداز میں ہاتھ ملایا اور تصاویر کھنچوائیں۔