ایرانی پاسداران_انقلاب کے ایک سینیر عہدیدار اور انصار حزب اللہ نامی ملیشیا کے سربراہ نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے خلیجی ریاست بحرین کو ایران کا اٹوٹ انگ قرار دیا ہے۔ انہوں نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بحرین کو ایران میں ضم کرنے کا اعلان کریں۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’تسنیم‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے جنرل سعید_قاسمی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انتہائی قریبی ساتھی شمار ہوتے ہیں۔ وہ ماضی میں سنہ 1980ء سے 1988ء کے دوران آٹھ سالہ عراق جنگ میں شامل رہے۔ حال ہی میں ’بوشہر‘ کے مقام پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحرین کسی وقت بوشہر کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ آج بھی یہ علاقہ ایران کا حصہ ہے۔ اس لیے میں سپریم لیڈر سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بحرین کو بوشہر کاحصہ بنانے کا اعلان کریں۔
سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دوست خیال کیے جانے والے سخت گیر جنرل ریٹائرڈ قاسمی کا کہنا تھا کہ بحرین کو استعماری طاقتوں نے ایران سے کاٹ کر جدا کیا۔ اس لیے یہ ایران کا حق ہےکہ وہ بحرین کو ایک بار پھر مملکت ایران کا حصہ بنانے کے لیے جدوجہد شروع کرے۔
خیال رہے کہ کسی ایرانی عہدیدار کی جانب سے بحرین کو ایران کا حصہ بنانے سے متعلق یہ متنازعہ بیان پہلی بار نہیں دیا گیا بلکہ ایران پر مسلط توسیع پسند ملاؤں کی جانب سے ماضی میں بھی فرقہ واریت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ایران کی توسیع پسندی کے لیے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔ ایران نے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدام مداخلت کے عالمی اصول کو ہمیشہ پاؤں تلے روندا ہے اور اچھے ہمسائے کے بجائے ایک سازشی ملک کا کردار ادا کیا ہے۔
ماضی میں بھی ایران کی متعدد شخصیات بحرین کو ایران کا حصہ قرار دینے کا منفی پروپیگنڈہ کرتی اور اس سلسلے میں تہران حکومت سے اقدامات کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ گوکہ ایران نے سرکاری سطح پر کبھی اس نوعیت کا دعویٰ نہیں کیا مگر ایران سے پکڑے جانے والے مسلح دہشت گرد گروپوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران ایک منظم سازش کے تحت بحرین میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔