اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اپنے پیغام نوروز میں گذشتہ سال ایران کو حاصل ہونے والی بعض کامیابیوں کا ذکر کیا اور سال تیرہ سو پچانوے کو “امید و کوشش” سے موسوم کیا تاکہ ایران کی عظیم قوم کے شایان شان ملک کی تعمیر کی جاسکے-
ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کو نئے سال تیرہ سو پچانوے کے آغاز کی مناسبت سے تمام ایرانی قوم اور عید نوروز منانے والی تمام اقوام کو اس عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو سال گذرا ہے وہ پر افتخار سال تھا جس میں بڑی طاقتوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل ہوئی اور ساتھ ہی، تمام شعبوں میں ملت ایران کی پیشرفت کے لئے حالات سازگار ہوئے-
ڈاکٹر روحانی نے نوروز کو دوستی و محبت کا تہوار قرار دیا اور کہا کہ اقوام عالم کی نظر میں گذشتہ برسوں میں جو چیز خطرے کا ایک بہانہ تھی یعنی ایٹمی سرگرمی ، تو وہ ایران کے ساتھ اقوام عالم کے تعاون کے لئے ، ایک سمبل میں تبدیل ہوگئی ہے اور وہی جو کل اقوام عالم کی نظر میں ممنوعہ علاقے کی حیثیت رکھتا تھا آج ایک قابل قدر اہمیت کا حامل ہوگیا ہے اور سب ہی نے اس کی ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو سرکاری طور پر تسلیم کر لیا ہے-
ڈاکٹر حسن روحانی نے عوام کے مختلف طبقات کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتےہوئے کہا کہ ملت ایران نے باہمی یکجہتی کے ذریعے مشترکہ جامع ایکشن پلان کو کامیابی سے ہمکنار کیا ، پابندیوں کی زنجیریں توڑ دیں اور اقتصادی شعبوں میں سرگرمیوں کے لئے حالات فراہم کئے- انہوں نے کہا کہ ملت ایران نے چھبیس فروری کے پارلیمانی اور فقہاء کونسل کے انتخابات میں بھی بھرپور شرکت کرکے ایک اور عظیم کارنامہ انجام دیا-