حکومت مخالف شامی باغیوں نے جمعہ کے روز شام اورعراق کی سرحد کو ملانے والی’التنف’ راہداری کا کنڑول انتہا پسند تنظیم ‘داعش’ کے جنگجوؤں سے واپس لے لیا۔ یہ علاقہ حمص کے جنوبی مشرق کے مضافات میں واقع ہے۔
شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے لندن آفس کے مطابق التنف سرحدی گزرگاہ پر داعش نے گزشتہ برس مئی میں قبضہ کیا تھا۔
اس سے قبل یہ راہداری شام کی حکومتی فورسز کے زیر نگیں تھی۔ رائیٹرز کے مطابق التنف عراقی سرحد کو شام سے ملانے والی آخری راہ گزر تھی جس پر شامی حکومت کی عمل داری تھی۔
داعش ،عراق سے لیکروسطی شام کے وسیع علاقوں پر قابض ہے۔ دیر الزور کے قریب شام اور عراقی سرحد پر بوکمال سرحدی کراسنگ تاحال انتہا پسند تنظیم کے کنڑول میں ہے۔
آبزرویٹر ی نے بتایا کہ سرحدی کراسنگ کا کنڑول حاص کرنے والے باغی جنگجو اردن کے راستے شام میں داخل ہوئے۔
متذکرہ سرحدی کراسنگ پالمیرا المعروف تدمر سے 240 کلومیٹر کی مسافت پر ہے اور اس پر گزشتہ برس کے وسط سے داعش کا کنڑول تھا۔