پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان شدید لڑائی کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب پاکستان کے فوجیوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں پاک افغان سرحد کے نزدیک منگروٹی کے علاقے میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کے ایک گروہ کو اپنے محاصر میں لے لیا۔ پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق اس جھڑپ میں انیس دہشت گرد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاکستانی فوج کا ایک کیپٹن اور تین فوجی بھی مارے گئے ہیں۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فوج کے لڑاکا طیاروں نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اس بمباری میں دہشت گردوں کے چار ٹھکانے تباہ اور کم سے کم پندرہ دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ پاکستانی فوج، ملک کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے جس کے دوران ساڑھے تین ہزار کے قریب دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
تازہ کاروائیاں ایسے وقت میں انجام دی جارہی ہیں جب پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بدھ کو حکم دیا تھا کہ شمالی وزیرستان کے اہم علاقے شوال میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے آپریشن ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔