متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران خطے میں پیسے اور اسلحہ کے ذریعے فرقہ واریت پھیلا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ داعش، النصرہ فرنٹ اور ایران کی حمایت یافتہ شدت پسند تنظیموں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
ذراےُ کے مطابق جمعہ کو اپنے روسی ہم منصب سیرگی لافروف کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے الشیخ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ عرب ممالک میں ایران کی مداخلت باعث تشویش ہے۔ تہران عرب خطے میں اپنی بالادستی کے قیام کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت پھیلانے کی سازشیں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کے ساتھ ساتھ اس کے اسباب کا تدارک بھی ضروری ہے۔ تمام عرب ممالک کو خطے میں ایرانی مداخلت پر گہری تشویش ہے کیونکہ ایران اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے پیسے اور اسلحہ کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی سے مخفی نہیں کہ ایران شام اور یمن سمیت کئی دوسرے ملکوں میں دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ سے مدد کررہاہے۔ شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں ایرانی مداخلت کوئی راز نہیں ہے۔ شام میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے میں بشارالاسد کے ساتھ ایران بھی برابرکا قصور وار ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں اور مںحرف صدر علی عبداللہ صالح اور عراق میں شیعہ ملیشیا حشد الشعبی کو ایران کی جانب سے اسلحہ اور پیسہ مل رہا ہے تاکہ وہ فرقہ واریت کو فروغ دیتے ہوئے ایران کے مقاصد پورے کرسکیں۔