تہران: ایرانی میڈیا ہاﺅسز نے مصنف سلمان رشدی کے سر کی قیمت میں 6لاکھ ڈالر(تقریباً6کروڑ روپے) اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ایران کے پہلے سپریم لیڈر آیت اللہ روح اللہ خمینی نے 15فروری 1989ءکو سلمان رشدی کے سر کی قیمت 30لاکھ ڈالر(تقریباً30کروڑ روپے) مقرر کی تھی۔ اب ایرانی میڈیا ہاﺅسز نے مشترکہ طور پر اعلان کیا ہے کہ سلمان رشدی کو قتل کرنے والے کو 36لاکھ ڈالر دیئے جائیں گے۔ آیت اللہ خمینی کے فتوے میں کہا گیا تھا کہ ”جو شخص ملعون سلمان رشدی اور اس کی کتاب کی اشاعت میں معاونت کرنے والے کسی بھی شخص کو قتل کرے گا اسے انعامی رقم دی جائے گی۔“تب سے اس گستاخانہ کتاب کا جاپانی زبان میں ترجمہ کرنے والے جاپانی شخص ہتوشی ایگارشی (Hitoshi Igarashi)کو تسوکوبا یونیورسٹی میں اس کے آفس کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔ کتاب کا اٹالین زبان میں ترجمہ کرنے والے اٹلی کے شہری اٹورے کیپریولو کو میلن شہر میں اس کے اپارٹمنٹ میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ بچ نکلا۔