مصری صدر فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے ایک بار پھر خلیجی ممالک کے دفاع کا عزم بالجزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں اور جب بھی خلیجی بھائیوں کو اپنے دفاع کے لیے مصر کی ضرورت محسوس ہوئی تو مصر کی مسلح افواج ان کے دفاع کے لیے حاضر ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصری فوج پوری عرب دنیا کی فوج ہے اور مصری قوم خلیجی بھائیوں کے لیے اپنا خون دینے کو بھی تیار ہے۔
ذراےُ کے مطابق مصری صدر نے ان خیالات کا اظہار قاہرہ میں آئے کویتی صحافیوں اور اخباری نمائندوں کے ایک وفد سے بات چیت میں کیا۔
صدر السیسی سے ملاقات کرنے والے صحافیوں میں کویتی نیوز ایجنسی کے عہدیداروں کے علاہ مختلف اخبارات کے مدیران حضرات بھی موجود تھے۔ انہوں نے سنہ 1991ء میں کویت سے عراق کا قبضہ چھڑانے میں مصری فوج کے کردار پر صدر السیسی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
مصری ایوان صدر کے ترجمان علاء یوسف نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ صدر سے ملنے والے کویتی صحافیوں کے وفد نے مصر کی مسلح افواج کی خدمات اور کویت کی آزادی کے لیے دی جانے والی قربانیوں پر مصر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جہاں جہاں کویتی عوام کا خون گرا ہے وہاں وہاں مصری فوج نے بھی اپنا خون پیش کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کویتی صحافیوں سے ملاقات میں صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ان کا ملک دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی پالیسی پرعمل پیرا نہیں تاہم ضرورت پڑی تو خلیجی ممالک کے دفاع کے لیے قاہرہ اپنی فوجیں بھجوانے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصری فوج تمام عرب ممالک کی فوج ہے، خلیجی ریاستوں کو جب اور جہاں سے خطرہ ہوا مصری فوج فوری کارروائی کرے گی۔
صدر عبدالفتاح السیسی کا کہنا تھا کہ لیبیا میں مصر کے خلاف ہونے والی سازشوں کے باوجود ہم نے لیبیا کے اندرونی معاملات میں مداخلت مناسب نہیں سمجھی، وہاں ہمارے اکیس شہریوں کو ذبح کردیا گیا مگر اس کے باوجود ہم نے صبر کا دامن تھامے رکھا۔ تاہم قاہرہ کی خواہش ہے کہ لیبیا میں جلد از جلد امن اورسیاسی استحکام واپس آئے۔
مصری وفد سے ملاقات کے دوران خطے کے دیگر مسائل، شام ، یمن اور فلسطین کے تنازعات پر بھی بات چیت کی گئی۔