شام کے دارالحکومت دمشق میں پولیس افسروں کے کلب میں کار بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق بم دھماکے میں مرنے والوں اور زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بھی اس بم دھماکے کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ دمشق کے شمال میں واقع مساکن بارزہ کے علاقے میں ایک سبزی منڈی میں یہ بم دھماکا ہوا ہے۔
بعد میں شامی ٹی وی نے ایک ذریعے کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے کہ کار میں سوار حملہ آور بمبار نے اس کو سبزی منڈی کے علاقے ہی میں واقع پولیس آفیسرز کلب سے ٹکرانے کی کوشش کی تھی لیکن اس کو محافظوں نے روک لیا تھا۔اس کے بعد حملہ آور بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ واضح رہے کہ دمشق اور شام کے دوسرے شہروں میں داعش اور القاعدہ سے وابستہ گروپ کے جنگجو آئے دن شامی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے بم دھماکے کرتے رہتے ہیں۔
گذشتہ ماہ دمشق ہی میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے مزار کے نزدیک تین بم دھماکوں میں اکہتر افراد ہلاک ہوگئے تھے۔شام میں مارچ 2011ء سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں۔