ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں فوجی مداخلت کی حمایت کرتے ہوئے بشارالاسد کے دفاع میں لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پاسداران انقلاب کے افسروں اور سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ذراےُ کے مطابق سپریم لیڈر نے ان خیالات کا اظہار شام میں مارے جانے والے فوجیوں اور دوسرے جنگجوؤں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کیا۔ خیال رہے کہ ایران میں شام میں لڑائی میں حصہ لینے والوں کو‘‘مدافعین حرم اہل بیت’’ کی اصطلاح سے پکارا جاتا ہے۔ اس موقع پر خامنہ ای کا کہنا تھا کہ شام میں ہمارے بہادر سپاہیوں اور افسروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے تاکہ وہاں کا دشمن ہمارے ملک میں نہ پہنچ پائے۔ اگر ہمارے یہ سپوت شام جا کر نہ لڑتے تو ہمیں دشمن کا مقابلہ ایرانی شہروں کرمان شاہ، ہمدان اور دوسرے علاقوں میں کرنا پڑتا۔
خیال رہے کہ شام میں بشارالاسد کے دفاع میں داد شجاعت دیتے ہوئے ہلاک ہونے والے ایرانی فوجیوں کی تعداد 700 بتائی جاتی ہے جب کہ غیر سرکاری جنگجو اس کے علاوہ ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے شام میں فوجی مداخلت کی حمایت اور وہاں ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے فوجیوں کی تعریف پہلی بارنہیں کی۔ ایران کی شہداء فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرنادر نصیر نے اس سے قبل بھی خامنہ ای کا ایک بیان نقل کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شام میں حرم اہل بیت کے دفاع میں لڑتے ہوئے مارے جانےوالوں کے لیے دو اجر ہیں۔ ایک اجران کی ہجرت کا دوسرا ان کی شہادت ہے۔