ایران بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کے فورا بعد نئی حکمت عملی کے تحت بھارت سمیت دیگر ممالک سے تیل کی فروخت کے دسیوں ارب ڈالر کی رقم یورو کی صورت میں ادائیگی چاہتا ہے۔
ایران کی سرکاری کمپنی ‘نیشنل ایرانی آئل کمپنی’ کے ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانسیسی آئل اور گیس کمپنی ‘ٹوٹل’، اسپین کی ریفائنری کمپنی ‘سیپسا’ اور روسی کمپنی ‘لیتاسکو’ سمیت دیگر حالیہ معاہدوں میں ایران یورو میں اپنا معاوضہ لے گا۔”
ایرانی ذرائع کا کہنا تھا کہ “ہم نے اپنی شرائط میں ایک نیا اضافہ کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ خریدار یورو میں اس تیل کی ادائیگی کریں گے اور اس پر کرنسی ایکسچینج ریٹ تیل کی ڈیلیوری کے وقت طے کیا جائے گا۔”
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے کھاتہ داروں سے، جن سے اربوں ڈالر کی وصولیاں ابھی باقی ہیں کہا ہے کہ وہ اپنی رقوم کی ادائیگی ڈالر کی بجائے یورو میں ہی کریں گے۔
ایران کو عالمی پابندیوں کے زیر عتاب آنے کے بعد اجازت دے دی گئی تھی کہ وہ ڈالر کے علاوہ اپنے منجمد شدہ فنڈز واپس حاصل کرسکے جن میں اومانی ریال اور متحدہ عرب امارات کے درہم شامل تھے۔ آئل کی تجارت میں ادائیگیوں کے لئے یورو کا سہارا لینے کے ایرانی فیصلے کو کچھ فائدہ حاصل ہوگا کیوںکہ اب تجارت میں #یورپ ایران کا سب سے بڑا ساتھی ہے۔
ایران پچھلے کئی سالوں سے تیل کی بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کی جگہ یورو کو لانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ سال 2007ء کے دوران ایران نے #اوپیک کے رکن ممالک کو بھی اس فیصلے کے لئے منانے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس وقت کے ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے ڈالر کو کاغذ کا بے کار ٹکڑا قرار دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایران کے مرکزی بینک نے متنازعہ جوہری پروگرام کی بناء پر عالمی پابندیوں کے دوران ہی ایک نئی پالیسی اختیار کی تھی کہ تمام غیر ملکی تجارت ڈالر کی بجائے یورو سے کی جائے گی۔