عالمی ایوارڈ یافتہ ملالہ یوسف زئی نے شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کی بہبود کے لیے ایک نئی فنڈ ریزنگ میں کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے تحت 1 ارب 40 کروڑ ڈالر کی امداد جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔ ملالہ یوسف زئی آئندہ ہفتے لندن میں فنڈ ریزنگ مہم کا افتتاح کریں گی اور شامی بچوں کی تعلیم اور صحت کے لیے سالانہ ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر کی رقم اکھٹی کی جائے گی۔
شام کے لیے امداد دینے والے ممالک کے مندوبین آئندہ ہفتے لندن میں جمع ہوں گے، اجلاس میں ملالہ بھی شرکت کریں گی۔ ڈونر کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے ’’چائنگ ڈاٹ اورگ‘‘ ویب سائیٹ پر ایک پٹیشن بھی پوسٹ کی گئی ہے جس پر 65 ہزار افراد کے دستخط ثبت ہیں۔ اس پٹیشن میں ایک شامی پناہ گزین بچی مزون_الملیحان کی جانب سے عالمی برادری اور امداد دینے والے ملکوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آئندہ تین سال کے دوران شامی بچوں کی تعلیم کے لیے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی قم مختص کریں۔
خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو عالمی ادارہ اطفال ’’یونیسیف‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2016ء کے دوران شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی مالی امداد درکار ہوگی۔
شام میں جنگ سے متاثرہ افراد کی امداد کے حوالے سے آئندہ جمعرات کو لندن میں پانچ بڑے ملکوں کا اہم اجلاس ہورہا ہے۔ اجلاس میں شام کے اندر بے گھر ہونے والے 13 ملین لوگوں اور اور لبنان اور اردن میں پناہ حاصل کرنے والے 42 لاکھ شامی پناہ گزینوں کی امداد پر غور کیا جائے گا۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ شامی پناہ گزینوں کے لیے 8.4 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا تھا مگر اس میں سے اب تک صرف 3.3 ارب ڈالر ہی جمع کیے جا سکےہیں۔ لندن میں ہونے والی عالمی ڈونر کانفرنس میں ملالہ یوسف زئی اور شامی پناہ گزین لڑکی مزون الملیحان بھی شرکت کرے گی۔