نائجیریا کے علاقے چیبوک میں متعدد خودکش حملوں کے نتیجے میں ایک فوجی سمیت 16 شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ چیبوک کا علاقے دو سال قبل شدت پسن گروپ بوکوحرام نے سینکڑوں لڑکیوں کو اغوا کر لیا تھا۔
چیبوک کے مقامی ڈاکٹر ادریسہ دنلادی کا کہنا ہے کہ زخمی افراد میں سے کئی لوگوں کے جسم جھلس گئے ہیں اور وہ موت وحیات کی کشمکش میں مصروف ہیں۔
دندلادی کا مزید کہنا تھا دس افراد کو بہتر طبی امداد کے لئے دوسرے شہروں میں بھیج دیا گیا ہے مگر مقامی ہسپتال میں بیڈز کی تعداد کم ہونے کے باعث ابھی بھی کئی زخمیوں کو صحیح علاج نہیں دیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا “مقامی لوگ خون کے عطیات دے رہے ہیں مگر ابھی مزید خون کی ضرورت ہے۔”
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بوکو حرام ہی اس حملے میں ملوث ہے۔ شدت پسند تنظیم نے اپریل 2014ء میں 300 کے قریب سکول جانے والی لڑکیوں کو اغوا کر لیا تھا۔ ان میں درجنوں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی تھیں مگر 219 لڑکیاں ابھی تک لاپتہ ہیں۔
چیبوک ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ پوگو بیٹرس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے 16 افراد کی بدھ کے روز تدفین کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتہ وار سبزی منڈی کے موقع پر چھ مرد اور خواتین خودکش بمبار چیبوک میں داخل ہوگئے۔
سب سے پہلا حملہ ایک مرد نے کیا جب اس نے خود کو ایک فوجی چیک پوائنٹ کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔ اس دھماکے میں ایک فوجی زخمی ہوگیا جو بعد میں جانبر نہ رہ سکا۔
اس دھماکے کے نتیجے میں مقامی فوجی کمانڈر کو شدید تشویش لاحق ہوئی۔ وہ فورا مارکیٹ کی طرف گیا تاکہ لوگوں کو خبردار کرکے انہیں منتشر ہونے کا کہے تو اسی موقع پر ایک خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔