ایران میں اگلے ماہ 26 فروری کو ماہرین کونسل کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے۔ ایران میں انتخابات کے سپریم نگران ادارے سپریم دستوری کونسل نے اصلاح پسندوں کے مقرب سمجھے جانے والے آیت اللہ علی خمینی کے پوتے حسن خمینی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے ہیں جب کہ ایک دوسرے اصلاح پسند رہ نما ، گارڈین کونسل کے چیئرمین اور سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔
ایران کی ’’ایلنا‘‘ نیوز ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایران میں ولایت فقیہ کے بانی آیت اللہ خمینی کے پوتے حسن خمینی کے ماہرین کونسل کے انتخابات کے لیے جمع کرائے کاغذات مسترد کر دیے ہیں۔ حسن خمینی کے بیٹے احمد خمینی نے ’’انسٹا گرام‘‘ پر پوسٹ کیے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ دستوری کونسل نے ان کے والد کو انتخابات کے لے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرد یے ہیں
خیال رہے کہ ایران میں ماہرین کونسل وہ واحد ادارہ ہے جو رہبر اعلیٰ کا انتخاب عمل میں لانے کا مجاز ہے۔ 88 ارکان پر مشتمل اس کونسل کے ارکان کا چناؤ 8 سال کے لیے کیا جاتا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ حسن خمینی سمیت کئی دوسرے اصلاں پسندوں کے کاغذات مسترد کیے جانے کا اصل سبب ان کی اہلیت پر سوالیہ نشان نہیں بلکہ ماہرین کونسل اور مجلس شوریٰ میں اصلاح پسندوں کی تعداد کو کم سے کم رکھنا ہے۔ تاہم مبصرین خبردار کرتے ہیں کہ بنیاد پرست ایرانی قیادت کی جانب سے اصلاح پسندوں کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ جاری رہا تو سنہ 2009ء کے صدارتی انتخابات کے بعد جیسے حالات دوبارہ پیدا ہو سکتے ہیں اور اصلاح پسند سبز انقلاب جیسی تحریک دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔