ریاض: پاکستان اور سعودی عرب کے انتہائی قریبی تعلقات کے پیش نظر مغربی میڈیا اکثر یہ سوال اٹھاتا رہتا ہے کہ کیا سعودی عرب پاکستان سے ایٹمی ہتھیار لینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ گزشتہ دنوں سعودی وزیرخارجہ سے امریکی ٹی وی سی این این سے انٹرویوکے دوران اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے ایسا جواب دے دیا کہ دنیا پریشانی کا شکار ہو گئی۔
وزیرخارجہ عادل الجبیر سے صحافی نے پوچھا کہ ”کیا سعودی عرب پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید رہا ہے؟“ انہوں نے جواب میں کہا کہ ”میں اس سوال کا جواب سب کے سامنے نہیں دے سکتا، میں کسی بھی بیرونی ملک، خاص طور پراپنے اتحادی ملکوں کے ساتھ ہونے والے معاملات پر کھلے عام بات نہیں کر سکتا، امید ہے آپ میری بات کو سمجھیں گے ۔“ ان کے اس جواب نے صورتحال کو مزید مبہم بنا دیا ہے۔ ایک روز قبل ہی امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے سعودی عرب اور پاکستان کو وارننگ دی تھی کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کی خریدوفروخت میں ملوث نہ ہوں بصورت دیگر دونوں ملکوں کو بین الاقوامی معاہدے این پی ٹی کے تحت متعین کردہ نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ جان کیری کے بیان کے اگلے ہی روز سعودی وزیرخارجہ کی طرف سے یہ بیان سامنے آ گیا ہے، جس سے دنیا تذبذب کا شکار ہو گئی ہے۔