ایس آئی او کے نواجون کر رہے ہیں راحت رسانی کا کام
دہلی سے پیدل آرہے مسافروں کیلئے کیا گیا کھانے پینے کا انتظام
لکھنؤ : ملک بھر میں 21؍ روزہ لاک ڈاؤن ہوجانے کے بعد سماج کے نچلے طبقہ کے لوگوں کے سامنے کھانے پینے کی دشواریاں پیش آرہی ہیں، وہیں ریاست کا مزدور طبقہ جو معاش کی تلاش میں دہلی ، بنگلور اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں رہ رہا تھا اسے گھر واپس آنے کے لئے بھی پاپڑ بیلنے پڑ رہے ہیں، لاچار ہو کر سیکڑوں میل کا سفر پیدل انہیں پیدل کرنا پڑ رہا ہے۔ اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے نوجوان راحت رسانی کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔
ایس آئی او یوپی سینٹرل کے صدر محمد راشد فلاحی نے بتایا کہ ریاست کے مختلف شہروں جیسے کانپور، فتح پور، سیتا پور، الہٰ آباد، بنارس وغیرہ میں ایس آئی او کے نوجوان بہت تیزی کے ساتھ بڑے پیمانہ پر راحت رسانی کے کام میں لگے ہوئے ہیں، اور اپنے اپنے اطراف میں مزدور اور ڈیلی کمانے والوں کے گھر گھر جا کر انہیں اناج اور کھانے پینے کا سامان مہیا کرا رہے ہیں۔ وہیں دہلی سے سیتاپور کے راستے گونڈہ، بہرائچ کی جانب پیدل سفر کرنے والوں کے لئے آج خیرآباد میں ایس آئی او کے نوجوانوں کی جانب سے کھانے پینے کا انتظام کیا گیا تھا ، اور اس راستے سے گزرنے والے ہر پیدل مسافر کو راحت پہونچانے کا کام کیا گیا۔
خیرآباد یونٹ کے صدر محمد شعبان نے بتایا کہ آج صبح سے ہی مزدوروں کے کئی کئی قافلے دہلی کی جانب سے گونڈہ کی طرف جا رہے تھے، جن کے کھانے پینے کا ہم لوگوں نے انتظام کرایا، اس انتظام میں مقامی پولیس انتظامیہ نے بھی ہمارا پورا تعاون کیا۔ محمد شعبان نے یہ بھی اپیل کی کہ یہ مسافر جس راستہ سے بھی جا رہے ہوں آگے بھی لوگ ان کی مدد کرتے رہیں تاکہ یہ اپنی منزل تک بخیر و عافیت پہونچ سکیں۔
کانپور کے صدر یونٹ محمد رافع اسلام نے بتایا کہ ہم لوگوں نے بڑے پیمانہ پر تیاری کی ہے، اس میں ہمیں اہل خیر حضرات کا تعاون بھی مل رہا ہے۔ ہم علاقہ کے ان گھروں کی نشاندہی کر کے انہیں اناج اور سبزیاں پہونچا رہے ہیں، جن کے وہاں روزانہ کمائی کے علاوہ کوئی اور انتظام نہیں تھا اور نہ ہی انہوں نے اپنے وہاں 21؍ دنوں کا انتظام کر سکے ہیں۔