طلباء پر ہوئے حملے گویاکہ ملک کے مستقبل پر حملہ ہے :شیخ ابوبکر احمد
ثقافی اسکالر میٹ اجلاس میں ریاست بھر کے علما کی شرکت ،مرکز کانفرنس کو کامیاب بنانے کی پر زور اپیل
کالی کٹ (عبدالکریم امجدی:قومی شہریت قانون،قومی شہری رجسٹر،اورقومی آبادی رجسٹر کے نفاذ کے اعلان کے بعد ملک بھر میں جو افرا تفری ہے وہ بیان سے باہر ہے ، پورا ملک روڈ پر آچکا ہے ۔حکومت کی بیان بازی اور عدم اعتماد سے ہر شہری پریشان اور خائف ہے ۔گذشتہ چند روز قبل راجدھانی دہلی کے مرکزی تعلیمی ادارہ جواہر لال نہرویونیورسٹی میں شر پسندوں کے ذریعہ طلبا پر حملہ ایک سو چی سمجھی شازس کا حصہ ہے ۔یہ بات ثقافی اسکالر میٹ اجلاس سے کلیدی خطاب میں گرانڈ مفتی آف انڈیا شیخ ابوبکر احمد نے کہی ۔انہوں نے طلبا پر ہوئے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آئین نے ہر شہری کو مساوی حقوق دئے ہیں ۔ شیخ نے کہاکہ تعلیمی اداروں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کو نشانہ بنانا ہندوستان کے مستقبل پر حملہ ہے ۔خوف اور دہشت کے سایہ میں تعلیم کا حصول ناممکن ہے ۔سرکار کو چاہئے کہ خصوصی جانچ کرائے اور طلبا کے تئیں اعتماد بحالی کی ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ۔شیخ نے کہاکہ تعلیمی اداروں پر حملہ گویا کہ ملک کے مستقبل پر حملہ ہے ۔شیخ نے کہاکہ مرکزی حکومت سی اے اے میں ترمیم کرکے ہر شہری کا اعتماد بحال کرے۔ملک کے حالات انتہاہی تشویشناک ہیں ،امن واتحاد قائم کیا جانا ضروری ہے ۔واضح رہے کہ شیخ ابوبکر احمد آئندہ اپریل کو منعقد ہونے والی بین الاقوامی مرکز کانفرنس کے سلسلہ میں عوامی اجلاس اور ریلی کے ذریعہ بیداری قا ئم کر رہے ہیں ۔ اس موقع پر ۱۰؍لاکھ شجرکاری مہم شروع کی گئی جو کانفرنس کا ایک حصہ ہے ۔اجلاس کی صدارت کے پی ایچ تنگل نے کیا ۔پروگرام کا افتتاح معروف بزرگ صوفی عالم دین سید ابراہیم الخلیل البخاری نے کیا۔اجلاس سے رحمت اللہ ثقافی،عبدالقادر مسلیار،سید محمد تراب ثقافی ،شافی ثقافی نے بھی خطاب کیا۔اجلاس میں تقریبا ۱۵۰۰ ثقافی علما سمیت ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید شریک رہے ۔