شدت پسندی اور فرقہ پرستی کو فروغ دینے والی سرگرمیاں ملک وملت کے لئے ناسور :سید خلیل بخاری
مالاپورم (عبدالکریم امجدی):امت محمدیہ پر اللہ تعالی ٰ کابے شمار احسان اور فضل وکرم ہے کہ اس نے شب قدر جیسی عبادت کی ایک اہم رات عطا کی ۔جس میں بندہ توبہ استغفار کر کے رب کا قُرب حاصل کرسکتا ہے ۔یہ رات ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے ۔اسی رات انسانیت کے رشدوہدایت کیلئے قرآن کا نزول ہوا۔مذکورہ خیالات کا اظہار معدن اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقد عالمی دعاکانفرنس کے موقع پر لاکھوں کے جمع غفیر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے معروف صوفی عالم دین سید ابراہیم خلیل بخاری نے کیا۔انہونے کہاکہ توبہ استغفار سے انسان قرب خداواندی اور حصول جنت کی سعادت حاصل کرلیتا ہے ۔انہونے کہاکہ اسلام ظلم وبربریت کے خلاف ہے ،انسانیت کے قتل کو کبھی جائز نہیں قراردیتا ہے ۔بخاری نے کہاکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،شدت پسندی اور فرقہ پرستی کو فروغ دینے والی سرگرمیاں ملک وملت کے لئے ناسور ہے ۔خلیل بخاری نے اس موقع پر شراب نوشی اور دہشت گردی کے خلاف عہد لیا ۔نئی سرکارکے ذریعہ کے گئے عہد سب کا ساتھ ‘سب کا وکاس‘سب کا وشواش ایک نئے بھارت کی شروعات ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے مودی سرکار اس فارمولہ کو عملی جامہ پہنائے ۔خلیل بخاری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ دنوں میڈیا میں وائرل اقلیتی مظالم کی ویڈیونے پورے ملک کو شرمندہ کردیا ہے ،فرقہ پرست عناصر اقلیتوں اور دلتوں کونشانہ بنارہے ہیں ،بھارت سرکار سخت قدم اٹھائے ،اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے ۔انہونے کہا کہ نئی سرکار ذات ،نسل اور دھرم ،مذہب سے اوپر آکر قوم وملت اور ملک کی فلاح وبہبودی کے لئے کام کرے ۔ نفرت وتعصب اور انتشار سے ملک وملت کی تباہی اور بربادی ہے ۔ اقلیتوں کی ترقی سے ہی ملک کی ترقی ممکن ہوگی ۔
اس موقع پر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے جنرل سکریٹری شیخ ابوبکر احمد نے اپنے خصوصی خطاب میں کہاکہ مسلمان اتحاد اور حکمت عملی سے کام لیں ، آپسی بھائی چارہ کو عام کریں ۔شیخ نے کہاکہ مسلمانوں کو چاہئے کہ حسد،کینہ سے باز رہیں ،آپس میں رحم وکرم کا مظاہرہ پیش کریں ۔شیخ نے کہاکہ مسلمان شریعت پر ثابت قدم رہیں اور توکل علی اللہ پر مضبوطی سے قائم رہیں،انشا اللہ کامیاب وکامرن ہونگے ۔
پروگرام کی صدار ت سید علی بافقیہ نے کی ،اجلاس کا افتتاح سمستھا کیرلہ کے صدر مولانا ای سلیمان نے کیا۔خبر کے مطابق پروگرام بعد نماز فجر درس حدیث سے شروع ہوا ،دن بھردعوتی واصلاحی پر مشتمل مختلف سیشن جاری رہا،شام ۴ بجے معدن گرائونڈمسجدمیں ۲۵؍پچیس ہزار سے زائد معتکفین شریک رہے ۔اسماء الحسنی ،ورد الطیف ،ختم القرآن ،حلقہ ذکر،تسبیح وتہلیل، قصیدۃ البردہ ،تذکرہ اسماء البدرین،مولود شریف کا اہتمام کیا گیا۔بعدہ عظیم پیمانہ پر لاکھوں روزاداروں کو ایک نششت میں افطار کرائی گئی ۔بعد نماز مغرب صلوۃ التسبیح ،صلوۃ الاوبین ،تراویح ، نفل نماز،اجتماعی یسین شریف کی تلاوت ، حلقہ ذکر مسلسل یکے بعد دیگرے جاری رہا۔ لاکھوںروزہ داروں کی موجودگی میں کلمہ توحید کے ذکرسے آسمان گونج اٹھا ۔ہر طرف اللہ اللہ اور آمین کی صدا بلند ہورہی تھی ۔یہ منظر بڑا ہی پُر کیف اور روحانی تھا َواضح رہے کہ بر صغیر ایشاء کا سب سے بڑا روحانی دعائیہ اجتماع کیرل کے شہر مالاپورم میں معدن اکیڈمک کے تحت منعقد ہوا۔بیک وقت لاکھوں مجمع کی تراویح نماز،تلاوت ،ذکر واذکار ، اعتکاف ،توبہ استغفار ،افطار وسحریہ سب اپنی نوعیت کی منفرد خصوصیت ہے ۔آخر میں بخاری نے بارگاہ ایزدی میں اپنی رقت انگیز دعاء سے مجمع میں ہیجان پیدا کردیا ۔اور ملک وملت کے امن وامان ،مسلمانوں کی کامیابی کیلئے دعا کی گئی ۔اجلاس کے اہم شرکا سید زین العابدین ،سید حبیب کویا،سید پو کویا،سید محمد تراب،سید طحہ،حسن مسلیار،کے کے احمد کٹی پارہ ،ابولحنیف الفیضی،سی محمد فیضی ،کے پی مسلیار ،پروفیسر اے کے عبدالحمید،ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری ،اے پی حاجی عبدالکریم ،منصور حاجی چنئی سمیت پروگرام کوڈنیٹرمولانا زین الدین کنا منگلم سمیت دیگر اہم معزز شخصیات شریک رہیں ۔پروگرام صبح سحری تک جاری رہا،صلوۃ وسلام پر اجلاس کا اختتام ہوا۔