اسلام تلوار سے نہیں قرآن کی روحانی طاقت سے پھیلا ہے : آیة اللہ حمید الحسن
لکھنو : اگر کوئی شخص یہ نذر مان لے کہ میرا فلاں اہم کام ہو جائے گا تومیں آیت الکرسی کی تلا وت کروں گاتو اللہ اسم اعظم کی برکت سے اس کی نذر ضروری پوری کرے گا ۔اس ضمن میں یہاں ایک بات ذکر کر دوں کی آیت الکرسی ایسا نایاب سورہ ہے کہ جس میں اسم اعظم موجود ہے سریع المستجاب ہے ۔ اگر کسی بھی کام کی نیت سے پڑھا جائے تووہ کام ضرور بالضرور پو راہو گا ۔ جو کھانے سے پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہے تو اللہ اس کے رزق میںا ضافہ کر تا ہے اور وہ شخص کبھی بھوکا نہیں رہ سکتا ۔ معصوم سے پوچھا کیاگیا کہ نماز عید غدیر میں آیت الکرسی کے بارے میں کیا حکم ہے ۔ آپ نے فرمایاکہ آیت الکرسی کی تینوں آیت کو شامل کر کے نماز عید غدیر پڑھو ۔
آیة اللہ حمید الحسن آج یہاں جا معہ نا ظمیہ میں ” درس قرآن و تفسیر “ کے عنوان سے پر وگرام کو خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سوال بھی قابل غور اور اہمیت کی حامل ہے کہ آیت الکرسی اور جنگ بدر کیا کنکشن ہے ۔ آیت الکرسی سے اور جنگ کے درمیان کیا نسبت اور رشتہ ہے ۔ آیت الکرسی میں اللہ کے دو نام ایسے ہیں جو صر ف تین مقام پر آئے ہیں ۔آیت الکرسی میں حی القیوم یہ ذکر اس کے علا وہ یعنی سورہ بقرہ ، دوسرا سورہ عمران اور تیسرا سورہ سورہ طٰہٰ میں ہے ۔ یہاں پر ایک بات اور عرض کر تا چلوں کہ قرآن کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ اس کی آیت میں کم الفاظ میں زیادہ معنی پوشیدہ ہیں جو صرف اہل علم و دانش سمجھ سکتے ہیں ۔ آصف بر خیاکو تمام اسم اعظم میں سے صرف ایک حصہ کا علم تھا جس کی روحانی طاقت اور برکت کی وجہ سے انہوں نے پلک جھپکتے ہی تخت بلقیس کو اسم اعظم کی روحانی طاقت سے منگوا لیا تھا ۔آیة اللہ حمید الحسن نے کہاکہ ذرا غور کریں یہا ں کہ جس کے پاس ایک حصہ کا علم ہو اس نے قرآنی آیت کی روحانی طاقت سے زمین سمیٹ دیا ۔ تو جس کے پاس سارے اسم اعظم کا علم ہو وہ کا ئنات سمیٹ دے اورنجف سے پوری دنیا میں یا علی مد د کہنے والوں کی امداد کر ے تو اس میں کیا تعجب کی بات ہو گی ۔ جنگ بدر میں بھی یہی حی القیوم کا لفظ استعمال ہوا ہے جب حضرت علی جنگ کر رہے تھے دوران جنگ پیغمبر اسلام کی جان کے تحفظ کا خیال آیا ۔ جو میدان جنگ میں محاربہ آرائی کر رہا ہوں ۔ دشمن اس کے سامنے ہوں ، قتل کرنے پر آمادہ ہوں ۔ اس میں پیغمبر اسلام کی جان کی حفاظت کا خیال مولا علی ؑ کو آیا۔ کتنی عظیم شخصیت ہے ذات علی کہ جب دوران جنگ پیغمبر اسلام کی حفاظت کا اتنا خیال ہے تو بغیر جنگ کے پیغمبر اسلام کاحضرت علی کتنا خیال ہو گا۔ حضرت علی علیہ السلام نبی کی خدمت میںپہنچے تو کیا دیکھا کہ نبی سجدے میں ہیں اور پڑھ رہے ہیں یا حی یا قیوم یہی واقعہ تین بار ہوا یہاں تک کہ پیغمبر اسلام کو فتح حا صل ہوئی ۔ حضرت علی ؑ بتا نا چاہتے ہیں اسلام تلوار سے نہیں قرآن کی روحانی طاقت سے پھیلا ہے ۔
پروگرام میں جامعہ نا ظمیہ کے پر نسپل مولانا سید فرید الحسن ، استاد جامعہ مولاناظہیر عباس ،طلاب میں مولانا محمد رضا ایلیا،مولانا سید عالی رضا ، مولاناسید حیدرحسن ، مولانا محمد مشرقین ،مولانا سید سہیل ، مولانا معصوم رضا ، مولانا رہبر عسکری،مولانا جوادحیدر،مولانا عابد ر مولانا مہدی رضامولانا نایاب حیدر،مولانا ظہور عبا س ،مولانا ولی حیدر کے علا وہ دیگر طلبہ اور معزز افراد موجود تھے ۔
جار ی کر د ہ ۔ ایم ایم ایلیا ۔ رابطہ نمبر 9369521135