علماء انبیا کے وارث ہیں انکی قدر کرنا ہماری ہماری ذمہ داری ہے:علامہ قمرالدین
مدرسہ اسلامیہ عربیہ یسینیہ سراج العلوم کا سالانا اجلاس عام ودستار فضیلت سابقہ روایات کے
مطابق منعقد
مظفرنگر: مدرسہ اسلامیہ عربیہ یسینیہ سراج العلوم کا سالانا اجلاس عام دستار فضیلت سابقہ روایات کے مطابق منعقد ہوا جس میں ۱۷؍طلباء و۴؍طالبات کو حفظ قرآن مکمل کر نے پر دستار فضیلت سے سرفراز کیا گیااجلاس کی پہلی نشست کا آغاز قاری محمد آفتاب استاد تجوید و قرأت دارالعلوم دیوبند کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا نعت پاک کانذ رانہ عقیدت مفتی طارق جمیل نے پیش کیانظامت مشتر کہ طور پر مفتی محمد اطہر نونا بڑی و مفتی محمد مدثر نے کی اس موقع پر علامہ قمر الدین شیخ ثانی دارالعلوم دیو بند نے فضیلت قرآن کریم پر روشنی ڈالی کہا کہ اللہ تبارک وتعالی نے جو وعدہ اس کی حفاظت کاکیا ہے یہ ان مدارس اسلامیہ میں پڑھنے والے معصوم طلبا ء اس کے مصداق ہیں کہ یہ اپنے سینوں میں اس کو محفوظ کرلیتے ہیںجس کی وجہ سے قرآن کریم بعینہ محفو ظ ہے مولانا محمد اقبال مہتمم مدرسہ احسن العلوم جڑودہ نے علماء کرام کی اہمیت و فضیلت کو بیان کیا کہا کہ علماء انبیا کے وارث ہیں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی قدر کریں ان سے فائدہ حاصل کریںمولانا محمد یامین مبلغ دارالعلوم دیوبندنے کہا کہ آج ہم نے اپنی شناخت کو ختم کردیا ہے اسلامی شعار جو ہماری شناخت ہے اس کو نے ترک غیروں کی رسم ورواج کو ہم نے اختیار کیا ہے روز مرہ کی ہماری زندگی غیروں کے طریقے پر چلی گئی اس کو ہمیں چھوڑ کر تعلیماتی نبویؐ کو اختیار کرنا ہوگا اجلاس کی دوسری نشست کا آغاز قاری محمد اکمل استاد تجوید وقرأت خاد م العلوم باغو نوالی کی تلاوت اور شاعر اسلام قاری محمد شاہد حسینی(ارمان)مظفرنگری قاری محمد عارف استاد مدرسہ ہذاکی نعت پاک سے ہوامولانا عقیل الرحمن نے سیرت النبیؐ اور عظمت صحابہ پر پر جوش بیان کیا مدرسہ خادم العلوم باغونوالی کے مہتمم مولانا حامد حسن نے اصلاح معاشرہ کے تعلق سے امت میں پھیلی ہو ئی برائیوں کو بیان کیا کہا کہ جب تک ہم اپنے نبی کے طریقہ کو اپنی زندگی میں داخل نہیں کریں گے اس وقت ہم معاشرہ میں پھیلی برائیوں سے نجات نہیں پا سکتے مفتی محمد رئیس صدر جمعیۃ علماء اترا کھنڈ نے صحابہ کرام کی قربانیوں پر تفصیلی خطاب کیا آخر میں مدرسہ سے حفظ قرآن کریم مکمل کرنے والے طلباء عزیز کو اپنے دست مبارک سے دستار فضیلت سے نوازا وہ متبرک طلباء جن کے نام یہ ہیں محمد ذاکر کھوڈہ،محمد وامس کھوڈہ،محمد عامر کھوڈہ،محمد داؤد کھوڈہ،غلام ربانی جھار کھنڈ،محمد عبداللہ سہارن پور،شہاب الدین کٹیسرہ،محمد وسیم انبہٹہ،مزمل کھوڈہ،محمد عادل کوکڑہ،محمد تابش چرتھاول،عبدالعلیم اترا کھنڈ،محمد اعجاز بہار،محمد عزیر دیوبند،محمد شعیب چھپار،فضیل احمد سہارن پور،محمد ساجد میوات،شاہنما پروین،مبشرہ،ثناء پروین،ارم صبا ان کی دستار فضیلت کے موقع پر ترانہ دستار فضیلت ترانہ قاری محمد سلمان نے پیش کیا اجلاس کے اختتام پر مفتی محمد رئیس نے دعاء کرائی اس موقع پر ملک و ملت کی بھلا ئی کے لئے دعا کا اہتمام کیا گیا بطور خاص شر کت کرنے والوں میں قاری محمد شاہنواز،حافظ مرسلین،قاری فرمان، قاری ثاقب،قاری اسعد،کاتب منیر،مولانا عبد الرحمن،اساتذہ مدرسہ باغونوالی،مولانا بابر قاسمی،قاری سلیم مہر بان،مو لانا علی حسن،مولانا سلیم ،قاری شعبان،مولانا جواد،مولانا بلال،قاری انیس،قاری معروف،حاجی ظفرجڑودہ میرٹھ،مولانا مرغوب الرحمن،قاری مظاہر،مفتی واصف،مولانا طالب حسن،قاری آس محمد،ائمہ مساجد کھوڈہ مولانا راشد،قاری عبد اللہ،قاری عادل،قاری حسن علی،پردھان اویس،سعید الزماں(ضلع پنچایت)حاجی محمد ارشد،مولانا یاسین،حافظ شوقین،محمد جاویدکے نام قابل ذکر ہیںاجلاس عام کو کامیاب بنانے میں اساتذہ مدرسہ کا اہم کردار رہا جن میں مفتی نوشاد،مفتی عثمان،مولانا صداقت،قاری مدثر قاری شہزاد،قاری انتظار،قاری صابر،قاری طیب،قاری ساجد،قاری عابد،قاری نعیم،قاری افنان،ماسٹر عمر،ماسٹر اسلام،قاری عارف ،قاری شمشاد،قاری عارف ثانی،ان کے علاوہ اراکین کمیٹی نے آنے والے تمام مہمانوں کا استقبال کیا مدرسہ کے مہتمم قاری محمد جعفر نے سابقہ سال کی آمد و خرچ اور تعلیمی وتعمیری تفصیلی رپورٹ پیش کی جس پر تمام حاضرین نے خصوصا اہل بستی نے اظمینان کا اظہار کیا اور اجلاس میں شریک تمام مہمانان کا شکریہ اداکیا