پلوامہ میں ہوئے سی آر پی ایف کے قافلہ پر حملہ کی پر زور مذمت
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کے اہم فیصلے ،فتنۂ شکیلیت و مہدویت کے سد باب کے لئے لائحہ عمل پر غور و خوض،ریاست کے کوردہ علاقوں میں مزید مکاتب دینیہ کے قیام کی منظوری
ممبئی: پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر بزدلانہ حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ،اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ وہاں ایسی صورت حال بنائے کہ جس سے آئندہ اس قسم کے حالات رونما نہ ہوسکیں ۔ فرقۂ باطلہ بالخصوص فتنۂ شکیلیت و مہدویت کے صوبہ میں بڑھتے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے زیر انتظام قائم اصلاح معاشرہ کمیٹی کو اس فتنہ کی سر کوبی کے لئے ذمہ داری تفویض کی گئی ۔ریاست کے کوردوہ علاقوں میں قائم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے زیر نگرانی قائم متعدد مکاتب دینیہ کا جائزہ لیا گیا اور مزید مکاتب کے قیام کی منظوری دی گئی۔ یہ اہم فیصلے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کے اجلاس زیر صدارت حضرت مولانا مستقیم ا حسن اعظمی صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹرمنعقدہ ۱۷؍ فروری ۲۰۱۹ء بمقام ریاستی صدر دفتر (واقع امام باڑہ کمپاؤنڈ)ممبئی میں لئے گئے ۔
اجلاس کا آغازقاری محمد ادریس انصاری (پونے)کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔میٹنگ کے آغاز میں گزشتہ دنوں پلوامہ (کشمیر) میں ہوئے سی آر پی ایف کے قافلہ پر حملہ کو بزدلانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور مہلوکین کے افراد خانہ سے اظہار تعزیت کی گئی اور یہ یقین دلایا گیا کہ ہم سب دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ برار کے شریک ہیں نیز زخمی فوجیوں کے لئے دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ ان کو جلد شفا یاب فرمائے نیز حکومت ہند سے یہ مطالبہ کیا گیاکہ وہ ایسے حالات بنائے کہ آئندہ ایسی صورت حال پیدا نہ ہو۔، جو ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ بنے۔
ایجنڈا نمبر ۱؍ کے تحت نو منتخب اراکین عاملہ نے اپنا اپنا تعارف پیش کیا۔ایجنڈا نمبر ۲؍ کے تحت مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے فرقۂ باطلہ بالخصوص فتنۂ شکیلیت و مہدویت کے بڑھتے اثرات پر روشنی ڈالی اور اراکین نے متفقہ طور پر یہ طے کیا کہ صوبہ کے مختلف مقامات پر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے زیر انتظام قائم اصلاح معاشرہ کمیٹی کو اس فتنہ کی سر کوبی کے لئے ذمہ داری تفویض کی گئی ۔ ایجنڈا نمبر ۳؍ کے تحت مولانا حلیم ا للہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے جمعیۃ علماء کے زیر نگرانی ریاست کے بعض کوردہ علاقوں میں قائم مکاتب دینیہ کی رپورٹ پیش کی اور مجلس عاملہ نے مزید مکاتب دینیہ کے قیام کی منظوری دی ۔
ا جلا س میں پورے صوبہ سے اراکین عاملہ نے شرکت کی جس میں مولانا مستقیم احسن اعظمی (ممبئی)مولانا حافظ مسعود احمد حسامی(ناگپور)ڈاکٹر عبد المنان شیخ(سانگلی)مولانا حلیم اللہ قاسمی (بھیونڈی ،تھانے)گلزار احمد اعظمی (ممبئی)مفتی حفیظ اللہ قاسمی (بھیونڈی ،تھانے)،حافظ عظیم الرحمٰن صدیقی(ممبئی)قاری محمد یونس چودھری(ممبئی)حافظ محمد عارف انصاری(رابوڑی،تھانے)مولانا محمد عارف عمری(وسئی ،پالگھر)مولانا عبد الصمد قاسمی(نالاسوپارہ،پالگھر)مولانا عبد القیوم قاسمی (مالیگاؤں )مشتاق احمد صوفی(دھولیہ)قاری محمد ادریس انصاری (پونے)حافظ شیخ خلیل اللہ صحافی (بلڈانہ)مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی (پربھنی) مولانا عبد العظیم ندوی(آکولہ)مولانا زبیر احمد قاسمی (پوئی،ممبئی)مولانا محمد اسلم قاسمی (ملاڈ،ممبئی)قاری امین الدین (اورنگ آباد)وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔آخر میں صدر اجلاس مولانا مستقیم احسن اعظمی صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی رقت آمیز دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا ۔