جہاد ظلم نہیں ظلم سے بغاوت ہے
دبستان خسرو و کبیر کی جانب سے طرحی نشست کا انعقاد
لکھنو: دبستان خسرو و کبیر کی ماہانہ طرحی نشست دبستان کے صدر آزاد ضمیر انصاری کی رہائش گاہ واقع دریا پور ، راجا جی پورم پر منعقد ہوئی ۔ جس کی صدارت الحاج عثمان عازم نے اور نظامت کے فرائض قاری حسنین رجولوی نے انجام دیئے ۔
اس ماہ کی طرح نشست میں ’سار ے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا “ کے خالق علامہ اقبال ، ماہر تعلیم ، خطیب اعظم، امام ہند اور مفسر قرآن مولانا ابوالکلام آزاد اور مغلیہ سلطنت کے آخری تاجدار ، بہا در شاہ ظفر و شیر میسور ٹیپو سلطان کی شجاعت اور شہا دت پر بھی روشنی ڈالی گئی جب کہ بزرگ اور کہنہ مشق شاعر ہمسر موہانی کی رحلت پر مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کے ساتھ پسماندگان کو صبر جمیل کی دعا بھی کی گئی ۔
آج کی اس شعری نشست میں ” جہاد ظلم نہیں ظلم سے بغاوت ہے “ مصرع طرح پر مندرجہ ذیل شعرائے کرام نے طبع آزمائی کر کلام پیش کیے ۔
ہے کامیاب وہ چاہئے شہید ہو کہ نہ ہو
کہ جس کے دل میں نہاں جذبہ شہادت ہے
عثمان عازم
مرے لہو کی شرافت کو بزدلی نہ سمجھو
ابھی بھی مطمح فکر و نظر شہادت ہے
آزاد ضمیر انصاری
مزہ گناہ کا مل پھر میں ہو گیا رخصت
زمانہ بیت گیا آج بھی ندامت ہے
قاری حسنین رجولوی
ہرایک سانس ترے سے ہے وابستہ
مری حیات ترے نام سے عبادت ہے
قمر سیتاپوری
کمی ہماری ہے سمجھا سکے نہ ہم اس کو
جہاد ظلم نہیں ظلم سے بغاوت ہے
نصیر احمد نصیر
ہمارے نام سے تم کو اگر عداوت ہے
یہ دیش بھگتی نہیں دیش سے بغاوت ہے
نجمی لکھنوی
جو جل رہے ہیں چمن میں چراغ اردو کے
یہ دیکھ کر کے بہت آندھیوں کو حیرت ہے
نو ر کرنیل گنجوی
اب ہر لحا ظ سے کرنی ہے اتحاد کی فکر
یہ اختلا ف ہی وجہ زوال امت ہے
کمال ادیب
جہاں میں انجمن الفت کی سج گئی ہم سے
ہمارے بعد بھی قائم رہے یہ چاہت ہے
سید خادم رسول عینی
تو کسی کے سامنے پھیلا رہا ہے دست سوال
سوال کر نا بشر سے بشر کی ذلت ہے
عاشق رائے بریلوی
دبستان کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر سلیم احمد نے بتایا کہ دبستان کا اگلا مشاعرہ نعتیہ ہو گا جس کا مصرعہ طرح ” ڈھونڈتی رہ جائے گی دنیا جواب مصطفی “ ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔