طب یونانی کی اہمیت ایک مسلحہ حقیقت ہے :ڈاکٹر رزمی یونس
ارم یونانی میڈیکل کالج کی الوداعی پارٹی میں طلباء نے شاندار اور رنگا رنگ ثقافتی پروگرام پیش کیے
لکھئنو: طب یونانی کی تعلیم کے لئے پورے ہندوستان میں مشہور ارم یونانی میڈیکل کالج لکھنئو میں آج کالج کے طلباء و طالبات نے کالج سے تعلیم مکمل کرکے رخصت ہونے والے طلباء کے لئے ایک شاندار رنگا رنگ الوداعی پارٹی کا اہتمام کالج کے مینجنگ ڈائیرکٹر ڈاکٹر خواجہ رزمی یونس کی صدارت میں کیا۔ جس میں لکھئنو شہر کے پولس محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر سجیت کمار رائے نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
الوداعی پارٹی میں کالج سے رخصت ہونے والے طلباء کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رزمی یونس نے تعلیم اور خدمت خلق کی اہمیت اور افادیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صالح معاشرہ کی تشکیل میں تعلیم کا ایک اہم رول ہے اور ملک اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب سماج کا ہر فرد تعلیم یافتہ ہو اور تعلیم بھی ایسی حاصل کرنا چاہیئے جو کہ مستقبل کو تابناک بنا دے انہوں نے کہا کہ علم انسان میں عقلی و سماجی شعور پیدا کرتا ہے۔ ڈاکٹر رزمی یونس نے طب یونانی کے بارے میں بتایا کہ طب یونانی دنیا کا قدیم ترین بلکہ اولین طرز علاج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی کی اہمیت ایک مسلحہ حقیقت ہے جس کا ہر دور میں زمانہ معترف رہا ہے کیونکہ یہ طریقئہ علاج نہ صرف سستا بلکہ انتہائی مئوثر اور بے ضرر بھی ہے ، ڈاکٹر خواجہ رزمی یونس نے بی۔یو ۔ایم ۔ایس۔ تعلیم مکمل کرکے عملی زندگی میں قدم رکھنے والے طلباء و طالبات کو تلقین کی کہ وہ عملی زندگی میں ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے خدمت خلق بھی کریں کیونکہ خدمت خلق وہ پاکیزہ صالحہ نیک اور اچھا جذبہ ہے جس کے ذریعہ انسان بلندیوں کی معراج پر پہنچ جاتا ہے اس لے آپ سے اپیل ہے کہ پیسہ کمانے کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کے جذبہ کے تحت غریبوں ، ناداروںکی مدد کریں، انکا خیال رکھیں،
الوداعی پار ٹی میں تقریب کے مہمان خصوصی پولیس افسر سجیت کمار رائے نے طلباء کو مشورہ کیا کہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ۔ ساتھ ملک کے قوانین کی بھی جانکاری رکھیں ۔ کیونکہ ملک میں جتنا قانون کے رکھوالوں کی ذمہ داری ہے اتنی ہی ذمہ داری ہندوستان کے ہر شہری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ لوگ عمل زندگی میں قدم رکھ رہے ہیں آپکا سابقہ عوام سے پڑیگا۔ آپ ان کو بھی ملک کے قانون کے بارے میں بتائیں اور قانون پر عمل کرنے کی ہدایت کریں۔
الوداعی پارٹی میں کالج سے رخصت ہونے والے طلباء کے لئے کالج کے جو نیئر طلباء نے شاندار اور رنگا رنگ ثقافتی پروگرام پیش کرکے وہاں موجود ہر انسان کو داد و تحسین دینے پر مجبور کردیا۔ خاص کر پرانی فلموں مغل اعظم اور میرے محبوب کے چند مناظر کو جدید اور مزاحیہ انداز میں پیش کرکے طلبا ء نے اپنے ۔ اپنے ہنر کا شاندار مظاہرہ کیا ۔
رخصت ہونے والے طلباء و طالبات نے نم آنکھوں سے ارم یونانی میڈیکل کالج میں گذارے ہوئے پانچ سالوں کے بارے میں کہا کہا کہ کالج میں کبھی بھی گھر کی کمی نہیں محسوس ہوئی۔ یہاں کا ماحول بہت ہی پاکیزہ ہے اساتذہ مشفق ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ تعلیم کا میعار بہت بلند ہے۔
اس موقع پر مِس( اِرم افر ین قمر ) و مِسٹر اِرم (محمد فیضان احمد )کو تاج پہناکر استقبال کیا گیا اور مِس ایو (ارشی صدّیقی ) و مسٹر ایو( محمد شاداب خان) سے سرفراز کیا گیا۔
تقریب میں اساتذہ،سرپرست و طلباء وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب کا آغاز ترانہ اِرم سے اور اختتام سینیر طلباء طالبات کے شکریہ پر ہوا۔
تقریب میں ارم ایجو کیشنل سوسائیٹی کے ڈائر کٹر خواجہ سیفی یونس ، سوسائیٹی کے ایڈ وائزر ایچ ۔ ایم یاسین ، محمد عارف نگرامی، ڈاکٹر طارق حسین، میڈیکل کالج کے ایڈوائزر مسٹر جمال عظیم ،ڈاکٹر مشتاق خاں، ڈاکٹر عارف اصلاحی اور طلباء طالبات وغیرہ نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔