فرقہ پرست عناصر سیکولر دستور کو ختم کرنے کے در پے ہیں
جمہوریت کی بقاء کے لئے یوم جمہوریہ کی تقریب کو اہتما م سے منعقد کریں :مولانا حلیم اللہ قاسمی
ممبئی: اس وقت بد قسمتی سے ایک طبقہ جو کہ سیکولرازم سے نفرت و عداوت رکھتا ہے ملک میں بڑھتا دکھائی دے رہا ہے اور اس کے عزائم میں یہ بات ہے کہ وہ سیکولر دستور کو ختم کرنے کے در پے ہے جس کی وجہ سے تمام محبان وطن سخت اضطراب میں ہیں ،اس صورت حال کا تقاضا ہے کہ زیادہ سے زیادہ جمہوری نظام کی افادیت اور اس کی ضرورت سے عوام کو آگاہ کیا جائے اور یہ بتایا جائے کہ اس نظام کو ہمارے اسلاف نے بڑی محنت اور قربانیوں سے حاصل کیا ہے اور ہم اس کو کسی بھی حال میں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔
مولاناحلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ ہم کو اپنے وطن عزیز ہندوستان میں اپنی مذہبی شناخت اور تہذیبی پہچان کے ساتھ جینے اور رہنے کا دستوری حق حاصل ہے اور یہ ملک ہمارا ہے اور ہم یہیں کی مٹی میں پیدا ہوئے ہیں ۔ہمارے ملک کے جمہوری نظام میں مساجد اور مدارس بنانے اور چلانے کی پوری آزادی حاصل ہے اور اس نظام کو مرتب کرنے میں ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی ہیں ،اور اس کا تقاضا یہ ہے کہ ان بزرگوں کی خدمات اور قربانیوں کو یوم جمہوریہ اور یوم آزادی وغیرہ کے موقع پر یاد کیا جائے تاکہ ہماری نسل نو بھی ہمارے مجاہدین آزادی کے سر فروشانہ کارناموں سے آگاہ ہو سکیں ۔
مولانا نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں جموریت اور سیکولر اقدار کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوگیاہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا نے اپنے بیان میں مزیدکہا کہ 26؍جنوری کی تاریخ بالکل قریب آچکی ہے ،یہ تاریخ آزاد ہندوستان میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے،اسی تاریخ کو ہمارے ملک کاجمہوری دستور نافذ ہوا جس کی یاد میں ہم پورے ملک میں نہایت جوش و خروش کے ساتھ یوم جمہوریہ مناتے ہیں ۔26؍ جنوری 1950کا وہ دن ہے جب کہ ہم نے ایک سیکولر دستور العمل کو اپنا کر ہندوستان میں رہنے اور بسنے والے تمام ہندوستانیوں کو یکساں حقوق کی دولت سے مالا مال کیا،اور ہر مذہب اور کلچر کے فروغ و تحفظ کی ضمانت لی۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء کے اکابر کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی اور اس کے بعد سیکولر دستور کی ترتیب و تشکیل میں جمعیۃعلماء ہند کے اکابر کا نمایاں کردار رہا ہے ،اس لئے اور ایک محب وطن شہری کی حیثیت سے بھی جمعیۃعلماء کے کارکنوں پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ نہایت اہتمام کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں یوم جمہوریہ کی تقریب منائیں اور برادران وطن کو اپنے پروگرام میں مدعو کریں اور ان کے پروگرام میں شرکت کریں
مولانا نے مدارس عربیہ اور ذمہ داران جمعیۃ علماء سے اپیل کی ہے کہ حسب سابق مدارس اور کھلے صحن میں پرچم کشائی کا نظام بنائیں اور جمہوری دستور کی افادیت سے عوام الناس کو روشناس کرانے کے لئے تقاریر اور کلچر ل پروگرام کی ترتیب بنائیں ۔اس سلسلہ میں ضلعی و زونل جمعیۃ علماء کے صدور و نظماء کے نام سے ایک سر کلر بھی جاری کیا گیا ہے ۔جس میں پروگرام کی تفصیل اور تصویر کو ریاستی دفتر میں بھیجنے کی تاکید کی گئی ہے۔