یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینا تاریخ کے ساتھ ناانصافی:شیخ ابوبکر احمد
کالی کٹ: جامعہ مرکزالثقافۃ السنیہ الاسلامیہ کے وائس چانسلر شیخ ابوبکر احمد نے عالمی برادری سے فلسطین کے ساتھ انصاف کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی قرار دینا نہ صرف سراسر غلط ہے بلکہ تاریخ کے بھی خلاف ہے ۔ یہ بات انہوں نے مرکز روبی جوبلی کے موقع پر منعقدہ ورلڈ اسلامککانفرنس میںکلیدی خطاب پیش کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف عالمی پیمانہ پر سازش رچی جارہی ہے ہمیں اس کے سدباب کے لئے اتحاد کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ عالم عرب متحد ہوکر فلسطینی حقوق کیلئے بیک وقت یواین او سمیت دیگر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں۔شیخ ابوبکر نے کہا کہ آج فلسطینی ضروری اشیاء سے بھی محروم ہوتے جارہے ہیں ، عرب ممالک الگ الگ نظریہ نہ قائم کریں بلکہ ایک ساتھ متحدہ کوشش سے فلسطینیوں کے حقوق کے لئے لڑیں۔
انہوں نے لاکھوں فرزندان توحید کے مجمع میں ملک کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول پیداکیاجا رہاہے اور یہ خطر ناک سازش کا حصہ لگتا ہے، ہمیں تعلیم اور قانون کے راستہ سے نفرت وعدوات کو ختم کرنا ہوگا ۔
انہوںنے کہاکہ ملک کی تمام ریاستوں میں مرکز کی برانچ قائم ہوگی تاکہ دوررادز کے بچے تعلیم سے محروم نہ رہ جائیں ۔
جامعہ کے سربراہ نے کہا کہ خواتین کی تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ اس لئے دس سال کے اندر لڑکیوں کیلئے اسلامک ویمنس یونیورسٹی قائم کی جائے گی جو ہندوستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرے گی ۔
شیخ ابوبکر نے کہاکہ کرسچن اور ہندؤں کیلئے میرج سول لاء ہے لیکن مسلمانوں کیلئے کریمنل لاء کیونکہ بنایا گیا ، یہ غیر منصفانہ عمل ہے ۔دستورہندنے تمام باشندوں کو ان کے اپنے اپنے مذاہب پرعمل کرنے کی پوری آزادی دی ہے، اسے کوئی چھین نہیں سکتا۔شیخ نے کہاکہ شرعی امور کے فیصلے علماء کریں گے ، حکومت یا کسی غیر کاکوئی عمل دخل نہیں ہونا چائے۔انہوںنے کہاکہ اگرشریعت میں کسی نے مداخلت کی کوشش کی توہم اس کے خلاف آئین کے دائرہ میں رہ کر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
الھلا ل الاحمر امارت کے چیئر مین ڈاکٹر شیخ حمدان مسلم المزروعی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کیرلا کی تہذیب وثقافت قابل دید ہے ،یہاں کے علماء کا اتحاد واتفاق قابل تحسین ہے ۔ علم حاصل کرنے والا ہی اصل مراد تک پہونچ سکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر کا ارادا فرماتے ہیں اسے تفقہ فی الدین عطافرماتے ہیں۔ انہوں نے علماء کے صالح کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علماء قوم کے رہنما ہیں انکے ہر قول وفعل میں اسوۃ حسنہ کی جھلک ہونی چاہئے ۔
ڈاکٹرعمر محمد الخطیب اسسٹنٹ ڈائریکٹریواے ای نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے حصول کی کوئی حد نہیں ہے ۔ موت تک تعلیم حاصل کرنا چاہئے۔جامعہ سے فضیلت یہ علم کی پہلی منزل ہے ، ابھی پوری زندگی تعلیم کے حصول کے لئے باقی ہے ۔شیخ ابراہیم حمزہ احمد الشکری (یونسکو کویت )نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی مذہب سے نہیں جوڑنا چاہئے ، اسلام جبر وزیادتی کے خلاف ہے ۔ یہ میرا بیان نہیں بلکہ پوری انسانیت کا پیغام ہے ۔دہشت گرد مذہب سے ہٹ کر ہوتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آج صیہونی طاقتیںدہشت گردی کو مذہب سے جوڑکر اسلام کی شبیہ کو خراب اور مسخ کرنے کی ناپاک کوشش کررہی ہیں ۔ اسلام کے پیروکار کبھی دہشت گرد نہیں ہوتے ۔
شیخ عبدالفتاح موروڈپٹی اسپیکر تونیشیا، نے کہا کہ ثقافی علما پر اللہ کا فضل واحسان ہے ،علما کے لئے شیخ ابوبکر احمد نمونہ ہیں ،یہاں ہم نے دیکھا کہ ہر مذہب وذات اور سیاسی حضرات شریک ہوئے۔ شیخ نے سب کی تعظیم اور تکریم کی یہی اچھے داعی کی پہچان ہے ۔
کانفرنس سے شیخ محمد المداینی بخوش الغوثی (افریقہ )ڈاکٹر خلفان بن محمد المنذری (پروفیسر سلطان قابوس یونیورسٹی )، شیخ عبداللہ بن یحی (سلطنت عمان )دکتور محمد بن ناصر (سلطنت عمان )شیخ راشد بن ابراہیم المریخی (مملکت بحرین )دکتور حافظ عبدالرحمن (استاذ کلیہ امام مالک دبئی ) سید محمد احمد عبدالطیف الکسوانی (اردن) شیخ مروان علی انور العبیدی(امام وخطیب جامع العطا بغداد عراق) شیخ الحجازی صالح محمد (امام جامع ملک مکہ سعودی عرب ) شیخ عبدالکریم (ایگزیکٹو آفیسر ورلڈ صوفی مشن ملیشیا) ھشام عبدالکریم القریسۃ ،شیخ اسماعیل مامن یونغ (مدیرمرکز الثقافہ الصوفیۃ چین ) شیخ علی زین العابدین (ملیشیا)شیخ سلطان یواے ای ،علی عبدالقادر (نیوزلینڈ )،سی محمدفیضی اور ڈاکٹرحسین ثقافی نے بھی خطاب کیا۔
کانفرنس میں شیوخ عرب کے ساتھ انٹر نیشنل اسکالرس کی تنظیم کی تشکیل پر بھی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ اس موقع پر متقدر شخصیات کے ہاتھوں جامعہ کے 1500فارغین کو سند ودستار سے نوازا گیا ۔
بارگاہ رسالت خیر الانام مین ہدیہ تبریک معین الدین آمری نے پیش کیا۔اس موقع پر مرکز کے صدر اعلیٰ سید علی بافقیہ کو تشجیعی یوارڈ سے نوازا گیا ،تونیشیامیں واقع زیتونہ یونیورسٹی اور جامعہ مرکز کے مابین تعلیمی معاہدہ پر دستخط ہوئے ، زیتونہ یونیوسٹی کے وائس چانسلر شیخ عبدالفتاح مورو اور شیخ ابوبکر نے معاہدہ پر دستخط کئے ۔ ملک وبیرو ن ممالک کے علماء و مشائخ سمیت لاکھوں کی تعدادمیں فرزندان توحید نے شرکت کی ۔قبل ازیں اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے مندوبین کاتعارت پیش کیا، ساتھ ہی جامعہ کے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔