ارم گروپ آف کالجزمیں عالمی یوم اقلیتی حقوق منایا گیا
لکھنئو: شمالی ہندوستان کی معروف اور مقبول اقلیتی تعلیمی تنظیم ارم ایجو کیشنل سوسائیٹی کے زیر انتظام لکھنئو اور بارہ بنکی کو تعلیم کی روشنی سے منورّ کرنے والے تمام ۵۵ تعلیمی اداروں اور مدارس میں آج بین الاقوامی اقلیتی حقوق کا دن بڑے ہی شان و شوکت اور احترام سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں تمام تعلیمی اداروں اور مدارس میں جلسوں کا انعقاد ہوا جس میں متعلقہ کالج اور مدرسہ کے پرنسپل نے طلباء اور طالبات کو اقلیتوں کے حقوق اور ان کی ذمہّ داریوں کے بارے میں بتایا گیا۔ خود کالج کے طلباء اور طالبات نے بھی بین الا قوامی اقلیتی حقوق کے موضوع پر پرمغز۰ تقریریں کیں جن کو کافی سراہا گیا۔
اس سلسلے میں ارم ایجو کیشنل سوسائیٹی اندرا نگرکے خواجہ معروف حال میں بھی ایک جلسہ خواجہ سید محمد یونس کی صدارت میں ہوا جس میں طلبا اور طالبات کو بتایا کہ عالمی اقلیتی حقوق کا دن ۱۸ ؍ دسمبر ۱۹۹۲ء سے پوری دینا میں منایا جاتا ہے اور یہ اس لئے منایا جاتا ہے کہ دنیا میں تمام مملک میںرہنے والے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق کی حفاظت ہو سکے ۔
جلسہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کسی ملک میں زندگی بسر کرنے والے ایسا طبقہ جو تعداد میں کم ہو اور جو سماجی ، سیاسی اور معاشی طور پر کمزور پاسماندہ ہوا اس ملک کی تعمیر اور ترقی میں وہ اپنا پورا تعاون دیتا ہو اسکو اس ملک کی اقلیت کہیںگے ۔
یہ بھی بتایا گیا کہ ہندستان کی کل آبادی ۱۹؍ فیصد آبادی اقلیتوں کی ہے جس میں مسلمان ، سکھ، عیسائی، بودھ، اور پارسی شامل ہیں۔ ہندوستان میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو ان کے حقوق ملتے ہیں ساتھ اس ملک کی تعمیر و ترقی اقلیتوں کا بھی انتہائی تعاون اور قربانی شامل ہے جتنا کہ اس ملک کی اکثریتوں کی ۔
طلبا ء اور طالبات کو بتایا گیا کہ حکومت ہندوستان نے اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے ۱۹۷۸ء عربی اقلیتی کمیشن کو تشکیل دیا تھا۔
جلسہ میں ڈاکٹر خواجہ سیّد محمد یونس ، ڈاکٹر خواجہ رزمی یونس، ڈاکٹر خواجہ بزمی یونس، انجینئر خواجہ فیضی یونس، انجینئر خواجہ سیفی یونس میڈم عارفہ سیما خان ، ایچ ایم یاسین، محمد عارف نگرامی ، ڈاکٹر طارق حسین کے علاوہ کالج کی طالبات ٹیچرز اور اسٹاف کے لوگ بڑی تعداد میں موجود تھی۔