اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا قیام شرعا حرام ہے۔ علمائےاسلام کا بیان
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناتولی نے خبردی ہے کہ استنبول میں اسلامی ملکوں کے علما کے اجلاس کے اختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں اور خاص طور پر فلسطینیوں پر صیہونی دشمن کے مظالم اور توسیع پسندیوں میں شدت کے پیش نظر غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات برقرار کرنا شرعی طور پر حرام ہے۔
علما کے اجلاس کےاختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو برقرار کرنا مسلمانوں کے حقوق سے غداری ہے۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطین ایک اسلامی سرزمین ہے اور کسی بھی شخص کو کسی بھی بہانے یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے فرار کرے۔
عالم اسلام کے علما کے اجلاس کے بیان میں صیہونی حکومت کے ساتھ اسلامی اور عرب ملکوں کے سبھی معاہدوں کو منسوخ کئے جانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلم علما کے فتوؤں کے مطابق اس قسم کے معاہدے اور سمجھوتے شرعی طور پر حرام، باطل ، بے وقت اور ناقابل نفاذ ہیں۔
ترکی کے شہر استنبول میں عالم اسلام کا دو روزہ اجلاس منعقدہوا تھا جس کا مقصد صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو برقرار کرنے کے عمل کا مقابلہ کرنا تھا یہ اجلاس ایک بیان جاری کرکے ہفتے کی رات ختم ہوگیا۔