گستاخئ رسول معاملہ میں قصوروارکے بجائے مسلمانوں کو گرفتارکر رہی ہے پولس
جمعیۃ علماء کامٹی حلقہ ناگپور کا احتجاج
ناگپور؍مہاراشٹر: ناگپور کے مضافات میں کامٹی کے علاقے میں نر کھیڑ نامی مقام پرپچھلے دنوں سوشل میڈیا پروندے ماترم نر کھیڑ نامی واٹس گروپ پر حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ وائرل ہوتے ہی مسلمانوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی ۔اور قریب تھا کہ فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑتا۔لیکن مسلم رہنماؤں بالخصوص جمعیۃعلماء کامٹی کے ذمہ داروں نے نوجوانوں کو قابو میں کیا اور اس طرح ایک بڑا فساد ہونے سے ٹل گیا۔اس کے بعد محکمہ پولس نے خاطیوں کے بجائے بے قصور مسلم نوجوانوں ہی کی گرفتاری شروع کردی ۔جبکہ خاطی شر پسند کھلے عام دندناتے ہوئے گھوم رہے ہیں ۔یہ اطلاع آج اخبارات کو حافظ مسعود احمد (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر )نے دی۔
حافظ مسعود احمدنے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد محکمہ پولس کو توچاہئے تھا کہ حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے کو گرفتار کر کے ان کو قرار واقعی سزا دیتے ،لیکن پولس محکمہ نے اپنی تعصب کی عینک کو لگا کر ان کو کھلی چھوٹ دے دی جس سے وہ آزاد گھوم رہے ہیں ، اور بے قصور مسلم نوجوانوں کو گرفتار کر کے انہیں سلاخوں کے پیچھے ٹھونساجارہاہے ۔
موجودہ حالات کے پیش نظر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور کا ایک وفد نے حافظ مسعود احمد کی قیادت میں بھرنے صاحب ڈی سی پی اسپیشل برانچ ناگپور سے ملاقات کرکے بے قصور مسلم نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ،ساتھ ہی خاطیوں کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ۔
واضح رہے کہ نر کھیڑ نامی گاؤں میں گزشتہ دنوں ’’وندے ماترم نر کھیڑ‘‘نامی واٹس اپ گروپ پر +91-7042714029نمبر(شیندرے)نامی شخص نے ایک پوسٹ اپ لوڈ کیا تھا ،جس میں امام الرسل حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی تھی،اور اسلامی تعلیمات پر بھی چند بیہودہ ریمارک کئے گئے تھے۔اوراس سے پہلے ایک پمفلیٹ کے ذریعہ سے اسلامی تعلیمات کے متعلق مسلمانوں کو چیلنج کیا گیاتھا۔اور ان سے کسی بھی طرح کے کاروباری لین دین نہ کرنے اور مذہبی تیوہار پر بھی پابندی لگانے کی بات لکھی گئی تھی۔
گستاخی رسول ﷺ کے معاملہ کو اشتعال پیدا کرنے کی غرض سے وندے ماترم کو موضوع بنا دیا گیا ہے،جس کے تحت اب تک ۱۲249 مسلم نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے اور ۵۰؍ کے قریب مسلمان نشانہ پر ہیں ،جمعیۃعلماء کے وفد ان بے قصور وں کی رہائی کی مانگ کی اور اصل موضوع گستاخی رسول کے مجرم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ۔
اس وفد میں مولانا ممتاز قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کامٹی)حافظ مہروز،مختار احمد (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کامٹی)حفظ النصیر(خازن جمعیۃ علماء کامٹی)عابد تاجی،مظاہر انور،شمیم اختر،محسن خان وغیرہ شامل تھے ۔