رسول ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل معافی جرم
ناسمجھ لوگ ہی پیغمبروں کی شان بد زبانی کرتے ہیں:جمعیۃ علماء
ناگپور: ناگپور کے مضافات نر کھیڑ نامی علاقہ میں گزشتہ کل سوشل میڈیا پروندے ماترم نر کھیڑ نامی واٹس گروپ پر حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ وائرل ہوتے ہی مسلمانوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ۔اور قریب تھا کہ فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑتا۔لیکن مسلم رہنماؤں نے نوجوانوں کو قابو میں کیا اور اس طرح ایک بڑا فساد ہونے سے ٹل گیا۔
واقعہ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے حافظ مسعود احمد (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور )نے بتایا کہ شہر ناگپور کے مضافات میں نر کھیڑ نامی ایک گاؤں ہے جہاں پر مسلم آبادی اقلیت میں ہے،اکثریتی طبقہ کے چند لوگ کافی دنوں سے وہاں پر فرقہ وانہ ہم آہنگی کو برباد کرنے کے درپے تھے ۔گزشتہ کل ’’وندے ماترم نر کھیڑ‘‘نامی واٹس اپ گروپ پر +91-7042714029نمبر(شیندرے)نامی شخص نے ایک پوسٹ اپ لوڈ کی ،جس میں امام الرسل حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی ،اور اسلامی تعلیمات پر چند بیہودہ ریمارک کئے گئے ۔
اس سے پہلے ایک پمفلیٹ کے ذریعہ سے اسلامی تعلیمات کے متعلق مسلمانوں کو چیلنج کیا گیاتھا۔اور ان سے کسی بھی طرح کے کاروباری لین دین نہ کرنے اور مذہبی تیوہار پر بھی پابندی لگانے کی بات لکھی گئی تھی۔
ممبئی کے ریاستی دفتر میں ایک اہم مشاورتی میٹنگ میں شرکت کے لئے تشریف لائے صدر جمعیۃ علماء ناگپور نے مزید کہا کہ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہم نے ناگپور کے کلکٹر آفس پر جمعیۃ علماء کے رضا کاروں کے ذریعہ ایک میمورنڈم دیا ،جس میں شر پسندوں کی جانب سے نرکھیڑ کے گنگا جمنی تہذیب ا ورخی سگالی کے ماحول کو خراب نہ کرنے ،اور اس گستاخانہ معاملہ کی ہائی کورٹ کے ذریعہ جانچ کرانے ،اور خاظی کو قرار واقعی سزا دینے کامطالبہ کیا گیا ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے قانونی امداد کمیٹی کے سکریٹری الحاج گلزار احمد اعظمی نے بھی ضلع کلکٹر کو ایک میمورنڈم بھیج کر نرکھیڑ کے حالات سے آگاہ کیا ۔ اور خاطی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اور مسلمانوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ تمام ابنیاء کرام اوررسولوں کی تعظیم و تکریم در اصل اللہ کے حکم کی تعمیل ہے۔گلزار اعظمی نے یہ بھی کہا کہ مذہب اسلام میں حضور ﷺ کی بارگاہ میں آواز بلند کرنے سے منع کیا گیاہے۔مزید یہ کہ آپ ﷺ کو عامیانہ انداز میں مخاطب کرنے کو حرام قرار دیا گیا ہے۔اور وہ لوگ جو اس تادیب کے باوجود باز نہ آئے ان کے اعمال کے اکارت ہوجانے کی خبر سنائی گئی ہے۔
اسی طرح کسی مسلمان کے لئے ہر گز یہ جائز نہیں ہے کہ وہ کسی بھی پیغمبر کی شان اقدس میں گستاخی کرے۔اور اتنا ہی نہیں بلکہ رسول اکرم ﷺ کے ساتھ تمام انبیاء کرام پر ایمان لانا بھی ضروری ہے۔
گلزار اعظمی نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذہبی شخصیات کو ملحوظ خاطر رکھنے کے لئے ایسے کسی مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے جو اس جرم کا ارتکاب کرے۔