نیتش کا فیصلہ بہار کے ووٹروں کے منہ پر طمانچہ:مولانا محمد معظم احمد
نئی دہلی: بہار میں نتیش کمار کے ذریعہ فرقہ پرست بی جے پی کا دامن تھامنے کے بعدحجۃ الاسلام اور مفکر ملت مولانا محمد معظم احمد نے شدید ردعمل اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ جس ڈرامائی انداز میں نتیش کمار نے بی جے پی کی حمایت حاصل کی ہے وہ انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ مولانا محترم نے کہاکہ اگر نتیش کو اپنے اتحادیوں میں سے کسی ایک سے کوئی شکایت تھی تو اس کے لئے انہیں اپنے اتحادیوں کی میٹنگ طلب کرنی چاہئے تھی اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعہ نکالا جانا چاہئے تھا۔ مولانا محترم نے کہاہے کہ نتیش کمار کے فیصلہ کے جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوںنے کہا کہ تمام اپوزیشن کو چاہئے کہ اس سلسلہ میں نتیش کمار کا بائیکاٹ کریں اور انہوںنے جو کیا ہے اس کا ان سے حساب لیں۔ مولانا محترم نے کہاکہ نتیش کمار نے فرقہ پرستوں کو کچلنے کے لئے مینڈیٹ حاصل کیا تھا نہ کہ فرقہ پرستوں کو بڑھاوا دینے کے لئے۔ مولانا محترم نے کہاکہ اب شرد یادو جیسے رہنمائوں کو اس سمت میں سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ مولانا محترم نے کہاکہ نتیش کمار نے نوٹ بندی سے لے کر اب تک جس طرح کا رویہ اختیار کیا تھا اس سے صاف ظاہر تھا کہ نتیش کمار کاجسم مہاگٹھ بندھن کیساتھ ہے لیکن ان کا دل بی جے پی کے ہی ساتھ تھا۔ مولانا نے کہاکہ صدارتی الیکشن میں انہوںنے ون ٹائم افیئر کہاتھا لیکن ان کے عمل سے ایسا لگ نہیں رہاتھا۔ انہوںنے کہاکہ نتیش کی دن میں راہل گاندھی کے ساتھ میٹنگ اور رات میں مودی کے ساتھ لنچ بہت کچھ اپنے آپ میں کہہ رہا تھا۔ مولانامحترم نے کہاکہ نتیش نے جس طرح سیکولرزم کا مذاق اڑایا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے اس لئے سیکولر طاقتوں کو متحد ہونا چاہئے اور فرقہ پرستوں کو جواب دینا چاہئے۔