رمضان میں خودکش دھماکے بند کئے جائیں:مولانا حسینی
بھارتیہ یوتھ بریگیڈ کے سنستھاپک لیڈر مولانا سید حسین حیدر حسینی مظفر نگر نے دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کہ رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینے میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی نہ صرف انسانیت کے خلاف ہے بلکہ اللہ کے بنائے ہوئے قانون کے خلاف ہے۔اس لیے کہ رمضان کا مہینہ اللہ کے بنائے ہوئے تمام مہینوں میں سب سے عظمت و برکت والا مہینہ ہے، جس میں ہر انسان کے لئے اللہ تعالی توبہ کا دروازہ کھول دیتا ہے ، اور خاص کر اس مہینے میں اسلام کے ماننے والے تمام مسلک اس مہینے کا احترام کرتے ہیں ،اور خاص کر عام دنوں کے مطابق اس مہینے میں مسجد میں ہی نماز پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔اور روزہ داروں کے لئے لوگ افطار کا اہتمام کرتے ہیں، یہ سوچ کر کہ یہ روزہ دار اللہ کے مہمان ہیں لہذا اللہ تعالی کے مہمانوں کی ضیافت کرنا بڑ ثواب ہے ۔
لیکن سب سے زیادہ افسوس کی بات ہے کہ اسلام میں کٹر نظریہ رکھنے والے دہشت پسند لوگ اس پاکیزہ مہینے میں بھی مسجدوں میں خود کش حملہ کرکے روزے داروں کو بے گناہ شہید کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔
خاص کر مشرق اوسطیٰ میں سرگرم تمام دہشت گرد تنظمیں اس طرح کے خود کش حملے مسجدوں میں حالت نماز میں روزوں داروں کے بیچ بم بسفوٹ کرکے ناحق خون بہاتے ہیں۔ پہلی رمضان المبارک کو بحرین میں مسلمانوں کے ایک خاص طبقے کے روزہ دار نوجوانوں کو آل خلیفہ کی فوج نے اپنی سفاکیت اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔ جس کے خلاف پوری دنیا میں غصہ و احتجاج کی کیفیت پائی جاتی ہے۔اگر آل خلیفہ کی فوج اسی طرح بے گناہوں کی سرکوبی کرتی رہی اور ان کا بے گناہ خون بہاتی رہی تویہ پوری انسانیت کے حق میں بہتر نہیں ہوگا۔
آج صبح عراق کی کے مشہور شہر بغداد کے مرکزی شہر سے تھوڑے فاصلے پر کراداہ علاقہ میں ایک شیعہ مسجد میں تکفیری دہشت گردوں نے صبح میں نماز پڑھ رہے روزہ داروں کے درمیان پہنچ کر خود کو بسفوٹک مادے سے اُڑا دیاجس کی وجہ سے ۱۸؍افراد شہید ہوگئے جس میں نوجوانوں ، ضعیفوں کے ساتھ بچے بھی شہید ہوگئے۔اور کافی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے۔
مولانا حسین حیدر حسینی نے اپنی موجودہ مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف یہ آواز اقوام متحدہ تک پہونچائے کہ دنیا کے کسی بھی کونے میںہورہی دہشت گردی کو ہندوستان قطعی برداشت نہیں کرے گا۔لہذا دہشت گردی بند ہونا چاہئے وہ چاہئے جس میں ملک میں کیوں نہ ہوں ،اس لئے کہ ہر انسان کو جینے کا حق ہے اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کی جان لے ۔’’بھارتیہ یوتھ بریگیڈ ‘‘کی اس میٹنگ میں موجود ہر مذہب و مسلک سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے مولانا کی اس بات سے اتفاق رائے کا اظہار کیا۔اور اس میٹنگ میں موجود نوجوانوں نے اس بات پر عہد کیا کہ ہم ہندوستان میں بھائی چارئے اور خیر سگالی کے ماحول کو بنائیں رکھیں گے، اور کسی طرح مذہبی یا مسلکی انواد کو قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔