دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا مغرب کی سازش ہے: سید حسن نصراللہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا مغرب کی سازش ہے-
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے جمعے کی شام جنوبی بیروت کے علاقے ضاحیہ میں ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض مغربی ذرائع ابلاغ داعش کا نام لینے کے لئے دولت اسلامیہ ، سخت گیر اسلام اور شدت پسند اسلامی گروہ اوراسلامی دہشت گردی جیسی اصطلاحات کا استعمال کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتاہے کہ یہ پروپیگنڈے اسلام کے خلاف سازش کا حصہ ہیں –
سید حسن نصراللہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ پوری تاریخ میں دین اسلام کو اس قدر مسخ کرکے نہیں پیش کیا گیا جتنا پچھلے چند برسوں کے دوران اس کی شبیہ کو بگاڑ کر پیش کیا گیا ہے، کہا کہ ان حالات میں سبھی مسلمانوں کا دینی، تاریخی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ وہ تکفیری گروہوں کے ہر قسم کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کریں کہ تکفیری گروہوں کے اقدامات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے –
سید حسن نصراللہ نے دہشت گردوں کے قبضے سے شام کے شہر حلب کی آزادی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ حلب کی جنگ دہشت گردوں کے حامیوں کی ایک بہت بڑی شکست اور دہشت گردی کے مقابلے میں استقامتی محاذ کی شاندار فتح ہے لیکن اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ حلب کی جنگ میں کامیابی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم ہوگئی ہے –
سید حسن نصراللہ نے حلب کی آزادی کے بعد مغربی اور عرب ذرائع ابلاغ کی پروپیگنڈہ مہم میں شدت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ العربیہ ، الجزیرہ اور سی این این جیسے نشریاتی ادارے ان یمنی بچوں کی تصویریں جو گذشتہ ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے سعودی عرب کے محاصرے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں، جھوٹے طریقے سے انہیں حلب کے بچوں کے طور پر پیش کررہے ہیں –
حزب اللہ کے سربراہ نے بحرین کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھرپر آل خلیفہ حکومت کے کارندوں کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بحرینی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ صورتحال کو اس نہج پر نہ لے جائے کہ جہاں اس کو پشیمان ہونا پڑے –