مسلم عورتوں کی ہمدردی کی آڑ میں یکساں سول کوڈ لانا چاہتی ہےمودی سرکار: مفتی حفیظ اللہ قاسمی
تھانے : سر زمین دیوبند پر ہونے والے جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس عام19-20نومبر بروز سنیچر ۔اتوار میں جس میں پورے ملک سے ہزاروں کی تعداد میں جمعیۃ علماء ہند کے ارکان مرکزیہ و صوبائی مجالس منتظمہ کے ممبران،علماء،فضلاء اور دانشوران ملک و ملت شرکت کریں گے۔ وہیں ریاست مہاراشٹر سے بھی بھاری تعداد میں اراکین کی شرکت متوقع ہے،یہ اطلاع جمعیۃ علماء بوئیسر و تارا پور کی مشترکہ میٹنگ فلاح دارین اسکول ٹرسٹ ،اودھ نگر ،بوئیسر میں مفتی حفیظ اللہ قاسمی ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مہارشٹر نے دی۔
مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے مسلم پرسنل لاء بورڈ پر حکومت کی جانب سے کی جانے والی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب ہمارا ملک آزاد ہوا تو ڈاکٹر امبیڈکر کی رہنمائی میں دستور ساز کمیٹی تشکیل دی گئی ،اس کمیٹی نے قانون کو بنایا واضح رہے کہ انگریزوں کے دور حکومت میں بھی مسلمانوں کو شرعی قانون پر عمل کرنے کی آزادی حاصل تھی چنانچہ ابگریزی حکومت نے شریعت ایکٹ1937 پاس کر کے اس کو باقاعدہ لاگو کردیا۔اور ڈاکٹر امبیڈ کر کی دستور ساز کمیٹی نے شریعت ایکٹ 1937کو جوں کا توں بر قرار رکھا ۔اسی کو مسلم پرسنل لاء کہتے ہیں ۔جو آج بھی ہمارے عدالتی نظام میں موجود اور رائج ہے۔اس لئے حکومت کی طرف سے اس میں کسی بھی قسم کی مداخلت ہندوستانی مسلمان برداشت نہیں کرے گا ۔
مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء ہند کے طریقہ کار ،اغراض و مقاصد اس کی خدمات اور کارگذاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ملت اسلامیہ ہند کی پاسبانی کرنے والی ملک کی قدیم اورمؤثر نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند ہے جس نے تاریخ کے ہر موڑ پر مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے اور آج بھی مسلم مسائل کو لیکر میدان میں سر گرم عمل ہے۔
مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے مقامی یونٹوں کی کارکردگی کاجائزہ لینے کے بعد انہیں مزید فعال و متحرک بنانے کے لئے چند ہدایتیں بھی دیں۔اور اسی سے ملحق پالگھر اور شیر گاؤں کے احباب کی خواہش پر ایک ایڈہاک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ،جس کے کنوینر مولانا ضمیر احمد فلاحی اور ان کے معاونین مولانا ارشاد مظاہری ، اکبر بھائی کو منتخب کیا گیا ۔پورے علاقہ میں جمعیۃ علماء کو مزید سر گرم رکھنے کے لئے جناب ایاز سر کو اس کا سر پرست مقر کیا گیا ۔
مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے کہا ہم پورے صوبہ میں جمعیۃ علماء کی یونٹوں کو قائم کرنے کے لئے کوشش کر رہے ہیں اور بہت ہی جلد مہاراشٹر کے ہر چھوٹے بڑے مقامات پر جمعیۃ علماء کی یونٹیں قائم کی جائیں گی ۔ اور جلد ہی پالگھر کے تعلقہ دھانو میں بھی یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا
مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے 19-20نومبر کو دیوبند میں منعقد ہونے والے اجلاس عام میں شرکت کے لئے ترغیب دلائی جس پر اراکین نے آمادگی کا اظہار کیا ،اس کے ساتھ ہی جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جاری ملک میں قومی یکجہتی اور خیر سگالی کے پیغام کو گھر گھر پہونچانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا،اورمسلمانوں کی معاشرتی اصلاح ،تعلیمی ترقی،روزگار،مساجد و معابد کا تحفظ ،اوقاف کی نگرانی اور شریعت کے احکام پر عمل کرنے کی آزادی جو کہ جمعیۃ علماء کے بنیادی اغراض و مقاصد کی اہم خدمات ہیں ان کو آگے بڑھانے کا ارادہ کیا گیا۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے ،جن میں مولانا عبد القدوس صدیقی(صدر جمعیۃ علماء بوئیسر) مولانا عبد الصمد قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء نالا سوپارہ) قاری عبد السمیع انصاری(وسئی گاؤں )ایازالدین شیخ (تارا پور)مولانا صفوان ،افضل بھائی ،حافظ محمد معظم اعظمی(بوئیسر)،مولانا اعجاز اودھ نگر،بوئیسر وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔میٹنگ کا اختتام مفتی حفیظ اللہ قاسمی کی دعا پر ہوا ۔