مسلم خواتین سے آدھار کی زیروکس لینافرقہ پرستوں کی منظم سازش
ایسے جھانسہ دینے والوں سے ہوشیار رہیں خواتین : مولانا حلیم اللہ قاسمی
ممبئی نامعلوم غیر مسلم خواتین کے ذریعہ الصفا بلڈنگ ،نزد مسجد ابو بکر،سوپارہ گاؤں،نالا سوپارہ میں مسلم خواتین کے آدھار کارڈ کی زیروکس کاپی لینا فرقہ پرستوں کی منظم سازش کا ایک حصہ ہے ،لہٰذا مسلم خواتین ایسے جھانسہ دینے والوں سے ہوشیار رہیں ۔یہ اپیل آج جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے مسلمانوں بالخصوص خواتین سے کی ہے۔
سوپارہ گاؤں میں رونما ہونے والے اس واقعہ کی اطلاع مولانا عبد الصمد قاسمی نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی کو دی ۔ مولانا عبد الصمد قاسمی کے مطابق سوپارہ گاؤں میں مسجد ابو بکر کے پاس’’ الصفا‘‘ نامی بلڈنگ میں منگل کی صبح تقریباً دس بجے چند نامعلوم غیر مسلم خواتین نے مسلم خواتین سے ان کے آدھار کارڈ کی زیروکس کاپی کا مطالبہ کیا ۔
رپورٹ کے مطابق ان خواتین نے اپنے آپ کو وسئی ویرار شہر میونسپل کارپوریشن کا عملہ بتا کر مذکورہ بلڈنگ میں مسلم خواتین سے ان کے آدھار کارڈ کی زیروکس کاپی کا مطالبہ کیا، بہت ساری مسلم عورتوں نے ان کے جھانسے میں آکر اپنے آدھار کارڈ کی کاپی حوالہ کردی ،لیکن انہی میں چند خواتین ایسی تھیں جنھوں نے ان سے کارپوریشن عملہ ہونے کا ثبوت (آئی کارڈ) مانگا ۔ تو انہوں نے ٹال مٹول کیا ۔
اور یہ کہا کہ کچھ عورتیں پکڑی گئی ہیں، ان کی رہائی کے لئے یہ آدھار کارڈ کی کاپی لی جارہی ہے ۔چنانچہ ان عورتوں نے زیروکس دینے سے انکار کیا اور اپنے سر پرستوں کو اس کی اطلاع دی ۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی(جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر )نے عام مسلمانوں کو چوکنا رہنے کی تلقین کرتے ہوئے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ فرقہ پرستوں کی جانب سے یہ ایک منظم سازش معلوم ہوتی ہے اور بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مسلم خواتین کے نام سے غلط طریقے پر مسلم پرسنل لاء کی مخالفت اور یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی حمایت میں اس طرح کے ڈاکومنٹ استعمال کئے جا سکتے ہیں۔