چند عورتوں کی شکایت کی بنیاد پر مسلم پرسنل لاء میں ترمیم کی سفارش حکومت کی بد دیانتی ہے
ممبئی : لاکھوں کی تعداد میں مسلم خواتین مسلم پرسنل لاء کی حمایت میں دستخطی مہم میں شامل ہیں،ان کے جذبات کو نظر انداز کرنا کیسے درست ہے،واضح رہے کہ چندگنتی کی تعداد میں عورتوں نے اپنے شوہروں کے ظالمانہ رویہ کی شکایت عدلاتوں میں کی ہے، حق تو یہ تھا کہ ملکی قانون کے مطابق ان کی داد رسی کی جاتی اور ظالم کو سزا دی جاتی مگر اس کے بجائے مسلم پرسنل لاء کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جمعیۃ علماء حلقہ گونڈی کی ایک میٹنگ میں ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا صدر عالم قاسمی نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء قرآن و سنت کی بنیاد پر استوار کیا گیا ہے،اور ہر مسلمان اچھی طرح یہ سمجھتا ہے کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی ہے، ہماری مائیں اور بہنیں بھی اس قانون کی حقانیت کو اچھی طرح سے سمجھتی ہیں ،اسی لئے وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے دستخطی مہم میں پورے جوش و خروش کے ساتھ شامل ہیں،حکومت خوامخواہ پریشانی ہے ،اگر چند عورتیں اسلام کے نظام عدل سے مطمئن نہیں ہیں تو ان کے لئے باہر کا راستہ کھلا ہوا ہے،لیکن مسلم سماج کا ننانوے پوائنٹ (ننانوے حصہ) مسلم پرسنل لاء پر ایمان رکھتا ہے۔
مولانا صدر عالم قاسمی نے اصلاح معاشرہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو اسلام کی تعلیمات سے آگاہ کرنا بہت ضروری ہے،اور اسلام میں طلاق دینے کا جو مسنون طریقہ ہے اس سے عوام الناس کو باخبر کرنا بھی ضروری ہے ،کیونکہ غلط ڈھنگ سے طلاق دینے سے طلاق تو واقع ہوجاتی ہے مگر اسی کے ساتھ پریشانیاں بھی بڑھ جاتی ہیں ۔
مولانا نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے علاوہ درجنوں کی تعداد میں پرسنل لاء موجود ہیں، آخر کیا وجہ ہے کہ صرف مسلم پرسنل لاء کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی حربہ ہے اور اس کا مقصد ووٹوں کو یکجا کرنا اور اپنی ناقص کار کردگی کو چھپانا ہے ۔
اس میٹنگ میں یہ طے پایا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی آوز پر ہم سبھی لوگ تیار رہیں گے،سر دست مسلم پرسنل لاء بورڈ نے دستخطی مہم چلا رکھی ہے، چنانچہ اس میں بھر پور حصہ لیا جائے گا، اور آئندہ جلسہ و جلوس یا کسی ریلی میں شرکت مسلم پرسنل لاء کی ہدایت پر ہی کی جائے گی ، نیز یہ بات بھی طے پائی کی برادران وطن کے ساتھ خیر سگالی کی جو مہم حضرت مولانا سید ارشد مدنی دامت برکاتہم (صدر جمعیۃ علماء ہند) نے قومی یکجہتی کانفرنس کے عنوان سے چھیڑ رکھی ہے،اس کو کسی بھی حال میں متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا،اور اس مہینے کی 20 تاریخ کو دھولیہ میں منعقد ہونے والی قومی یکجہتی کانفنرس میں شرکت کے لئے ایک بڑا قافلہ گونڈی سے جائے گا ۔
اس میٹنگ میں سینکڑوں ممبران نے شرکت کی جن میں مفتی شرف الدین اعظمی،مولانا شکیل احمد ندوی،مولانا محفوظ الرحمٰن،مولانا صدر عالم قاسمی،مولانا محمد اسید قاسمی،قاری عبد اللہ،مولانا قمر عالم قاسمی،مولاناولی اللہ،مولانا اشرف علی نعمانی،ڈاکٹر جاوید عالم،فہیم خان،مولانا اسعد قاسمی،عبد اللہ معروفی،حافظ شمس الحق، مفتی اصغر قاسمی ، مولانااسرار احمد،شکیل احمد قاسمی،محمد ایوب، مولانا محفوظ الرحمٰن،مفتی احمد، محمد فاروق،محمد احمد،محمد اشفاق صدیقی،حافظ عبد الباری بسم اللہ،رضوان احسن ،احسان،محمد غزالی قاسمی،محمد عمران قریشی،کمال الدین،ابو الکلام محمد طیب،محمد شکیل قاسمی،اشرف،عبد الرشید،اہل اللہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔