شب عاشور کے موقع پر دنیا بھر میں عزاداری
ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں منگل کی رات سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا ساتھیوں کی شب شہادت کی مناسبت سے عزاداری اور سینہ زنی کی گئی۔
مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام اور قم المقدس میں حضرت فاطمہ معصومہ علیھا السلام کے روضہ ہائے اقدس میں ایران بھر کے زائرین کے علاوہ دوسرے ممالک کے زائرین نے بھی آل بیت علیھم السلام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر آنسو بہائے اور ماتم کیا۔ تہران میں امام بارگاہ امام خمینی (رح) میں بھی شب عاشور کی مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے علاوہ ایران کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ مجلس عزا سے حجت الاسلام و المسلمین عالی نے خطاب کیا۔ انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کو انحرافات کے مقابلے میں غیرت الہی کا مظہر قرار دیا۔ امام بارگاہ امام خمینی (رح) میں گیارہ محرم تک عزاداری سید الشہد حضرت امام حسین علیہ السلام کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ منگل کی شب ایران بھر کی مساجد ، امام بارگاہوں اور مقدس مقامات پر مجالس عزا برپا ہوئیں اور عزاداری کی گئی۔ علمائے کرام نے مصائب اہلبیت علیھم السلام بیان کئے اور پھر ماتمی دستوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔
عراق ، پاکستان، ہندوستان، افغانستان، آذربائیجان، ترکی، کویت ، لبنان اور دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا اور جلوس ہائے عزا برآمد کئے گئے۔
عراق میں جلوس ہائے عزا کے راستوں میں چار بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں متعدد عزادار زخمی ہوگئے۔ یہ دھماکے مغربی بغداد کے علاقے الشعلہ اور مشرقی بغداد کے مضافات میں واقع العبیدی نامی علاقے میں ہوئے۔
افغانستان سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے دارالحکومت کابل میں نامعلوم مسلح افراد نے زیارت گاہ سخی میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے عزاداروں پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں چودہ عزادار شہید اور چھتیس زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دو حملہ آوروں نے عزاداروں پر فائرنگ کی جبکہ تیسرے نے خود کش جیکٹ کے ذریعے دھماکہ کر دیا۔
نائجیریا کی فوج نے کادونا شہر میں اہل تشیع کی ایک مسجد کا محاصرہ کر لیا اور عزاداروں کے اس مسجد سے باہر نکلنے سے مانع ہوئی۔
ملائيشیا کی پولیس برائے مذہبی امور نے بھی سلانگور ضلع میں واقع ایک امام بارگاہ پر حملہ کر کے عزاداری سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی راہ میں رکاوٹ ڈالی اور تیس سے زیادہ عزاداروں کو گرفتار کر لیا۔