مسلم پرسنل لا ایکٹ کو بنیادی حق سے متصادم قرار دینا دستور ہند کی یکسر الٹی تشریح : جمعیۃ علماء
تھانے :جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر کی سہ ماہی میٹنگ اتوار ۹؍ اکتوبر کو مدنی مسجد،ملت نگر،وسئی پھاٹا میں مولانا حلیم اللہ قاسمی (صدر جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر و جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔نظامت کے فرائض مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے انجام دیئے۔
جمعیۃ علماء کے اس اجلاس میں حالیہ دنوں میں مرکزی حکومت کی طرف سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی راہ ہموار کرنے کی غرض سے طلاق ثلاثہ وغیرہ کے متعلق سپریم کورٹ میں داخل کئے گئے حلفیہ بیان پر ایک قرار داد پاس کی ،جس میں تحریر ہے کہ جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھرکا یہ اجلاس حالیہ دنوں میں مرکزی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں داخل کئے گئے حلفیہ بیان کو تشویش کی نظر سے دیکھتا ہے، واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایک سو مو ٹو نوٹس کے ذریعہ طلاق ثلاثہ کو غیر آئینی قرار دینے کی راہ ہموار کردی ہے،اور اس کے جواب میں جمعیۃ علماء ہند اور مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے بیانات سپریم کورٹ میں داخل کر دیئے ہیں۔ اس سلسلہ میں یہ اجلاس مندرجہ ذیل نکات کو منظور کرتا ہے۔
(الف) مسلم پرسنل لا ایپلی کیشن ایکٹ میں کوئی اصلاح یا تشریح و تفہیم کا حق صرف مسلم علماء اور عمائدین فقہ اسلامی کو شریعت کی روشنی میں حاصل ہے۔(ب) مسلم پرسنل لا ایکٹ کو بنیادی حق سے متصادم قرار دینا دستور ہند کی یکسر الٹی تشریح ہے ، بلکہ یہ کہنا صحیح ہے کہ یہ ایکٹ بنیادی حق کے تحفظ کی علامت ہے۔(ج)جمعیۃ علماء ہند اور مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کرٹ میں جو بیانات داخل کئے ہیں،ہم اس کی پوری طرح سے حمایت اور تائید کرتے ہیں ۔
اس میٹنگ میں سینکڑوں کی تعداد میں جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں نے شرکت کی،جن میں مفتی محمد یٰسین قاسمی،حافظ محمد عارف انصاری،مفتی انظار الحق قاسمی،عبد القدوس صدیقی،مولانا محمد سرور مظاہری،مولانا عبد السبحان،حاجی عبد القیوم اعظمی،مولانا محمد عارف عمری،مفتی محمد اعلم قاسمی،حاجی محمد دبیر عالم صدیقی،مولانا عبد الوہاب قاسمی،مولانا محمد ادریس قاسمی،مفتی عبد الاحد قاسمی،مولانا شفیق الرحمٰن ندوی،حافظ محمد الیاس،مولانا عبد الخالق فلاحی،قاری عبد السمیع انصاری،مولانا محمد زکریا،صغیر احمد ڈانگے وغیرہ قابل ذکر ہیں۔